انتخابات اور سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو روکنا ہوگا، بلاول


چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابات اور سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو روکنا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عجیب معاملہ ہے کہ دھاندلی کرنے والے کیساتھ ہم دھاندلی رکوانے کیلئے بیٹھیں۔ یہ بات ٹھیک ہے دھاندلی روکنے کیلئے الیکشن اصلاحات کی ضرورت ہے۔ بہتر ہوگا انتخابی اصلاحات کاکام الیکشن کمیشن کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ کا فعال کردار ہے انتخابی قانون سازی کا فائدہ نہیں۔ این اے 249 میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی فعال کردار نہیں تھا۔ ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ انتخابی عمل اور سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہ ہو۔ الیکشن تب شفاف ہوں گےجب 100 فیصد یقینی ہوگا کہ اسٹیبلشمنٹ کاعمل دخل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ن لیگ کے پاس این اے 249 میں دھاندلی سے متعلق کوئی ٹھیس ثبوت ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتی ہے۔ کیا ن لیگ کا بیانیہ صرف ذاتی حوالے سے ہے یا اصولی موقف پر کھڑے ہیں۔ اگرن لیگ اصولی موقف رکھتی ہے تو ان کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

بلاول نے کہا کہ اگرعمران خان اسمبلیاں توڑنے اور ن لیگ استعفوں کی بات کر رہی ہے تو دونوں ایک پیج پر ہیں۔ استعفے دینےسے پہلے جمہوری آپشن کو استعمال کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بلاول نے سندھ میں بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا کردیا

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول نے کہا کہ اگر پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت ہے تو بزدار کو اب تک کیوں چیلنج نہیں کیا گیا۔ پنجاب میں ایک دن بھی بزدار حکومت کو چیلنج نہیں کیا گیا۔ ن لیگ سیاسی فائدے کیلئے بزدارحکومت کو چیلنج نہیں کر رہی۔ ہم نے راستہ دکھایا ہے کہ پنجاب کے راستے وفاق بھی لے سکتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ بزدار حکومت 3 سال سے چل رہی ہے،ان کو بجٹ پاس کرنے میں مشکل نہیں آئی۔ محسوس ہورہا ہے پنجاب میں ن لیگ اور تحریک انصاف کا مک مکا ہے۔ ن لیگ پی ٹی آئی کے ساتھ پنجاب کے عوام کے مسائل میں اضافہ کررہی ہے۔

بلاول نے کہا کہ سندھ میں بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا انقلابی اقدام ہے۔ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ کوشش ہے سندھ میں تمام مزدوروں کو بینظیر کارڈ ملے۔ کارڈ کے ذریعے پہلے مرحلے میں 6 لاکھ مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ مزدور خود اس کارڈ کیلئے رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔ یہ کارڈ سندھ میں رہنے والے ہرمزدور کیلئے فائدہ مند ہے۔ صنعتیں اپنے ورکرز کی تعداد کم بتاتی ہیں۔ بچے کو تعلیم نہ مل رہی تو مزدور کو پریشانی ہوتی ہے۔ مزدور خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔ الیکٹرانک کارڈ سے مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ پریس فریڈیم ڈے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف کی ڈیل کی وجہ سے آج ملک مشکل میں ہے۔


متعلقہ خبریں