پی پی 84 خوشاب کے ضمنی الیکشن کا میدان کل سجے گا

بدین کے حلقہ پی ایس 70 ماتلی میں پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی شروع

پنجاب کے ضلع خوشاب  کے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 84 کے ضمنی انتخاب کا میدان کل سجے گا ۔

کل ہونے والے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی حسین خان اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار ملک معظم کلو کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 84 میں کُل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ  92 ہزار 6 سو 87ہے۔ ضمنی انتخابات کے لیے 2سو 29 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 84 کی نشست مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی ملک وارث کلو کی وفات کے بعد خالی ہوئی تھی۔

الیکشن آف کمیشن کے مطابق انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت یا امیدوار کو مہم چلانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ن لیگ کی کراچی کے حلقے این اے 249 میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست منظور کرلی ہے۔

الیکشن کمیشن نے این اے 249 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم جاری کر دیا۔ این اے 249 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی 6 مئی کو صبح 9 بجے ہو گی۔

چیف الیکشن کمشنر نے درخواست پر آج فیصلہ محفوظ کیا تھا اور بتایا کہ فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔ ن لیگ کے امیدواد مفتاح اسماعیل نے این اے 249 میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: این اے 249 ضمنی الیکشن: حتمی نتیجہ روکدیا گیا

ن لیگی وکیل نے کہا بڑی تعداد میں پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے فارم 45 پر دستخط نہیں کیے گئے تھے۔ این اے 249 کے 167 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 پر دستخط موجود نہیں تھے۔

ن لیگی وکیل نے کہا ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم 46 بھی جاری نہیں کیے گئے۔ 180پو لنگ اسٹیشنز میں جو کارروائی ہوئی وہ قانون کے مطابق نہیں تھی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا تصدیق شدہ فارم 45 اور 46 نہ ہونے سے پورا الیکشن مشکوک ہوگیا۔

وکیل ن لیگ سلمان اکرم راجہ الیکشن کمیشن خود چاہے تو دستیاب مواد پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ بغیر کسی دراخوست دوبارہ پولنگ کا جائزہ نہیں لے سکتے۔ جس حد تک کیس ہے وہاں تک ہی محدود رہیں گے۔

پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل میں کہا کہ پولنگ کے دوران مسلم لیگ ن نے کسی فورم پر کوئی شکایت نہیں کی۔

صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، نشاندہی کرنی ہوتی ہے کہ کہاں کیا بے ضابطگی ہوئی ہے۔

وکیل پیپلزپارٹی نے کہا کہ ریٹرننگ افسر دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرنے کا پابند نہیں۔

سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفٰی کمال کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیس کو پیپلزپارٹی اور ن لیگ تک محدود نہ رکھے۔


متعلقہ خبریں