آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا ، آسٹریلین کرکٹر کا حال

آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا ، آسٹریلین کرکٹر کا حال

فوٹو: فائل


انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) میں شرکت کے لیے بھارت جانے والے آسٹریلوی کرکٹرز کے حالات آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا جیسے ہو گئے ہیں۔

آسٹریلوی کرکٹرز بھارت میں کورونا وائرس کے باعث انتہائی برے حالات کے باوجود منافع بخش کرکٹ لیگ آئی پی ایل کھیلنے بھارت پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل کورونا کے باعث ملتوی

ایک بڑی تعداد میں کھلاڑیوں کے بھارت پہنچنے کے بعد کورونا کی بے قابو ہوتی صورت حال اور کئی بین الاقوامی کرکٹرز کے کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا۔

دوسری جانب آسٹریلیا نے بھارت سے کسی بھی شخص کے آسٹریلیا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی، یہاں تک کہ پرائیویٹ جیٹس کو بھی ملک میں داخلے سے روک دیا۔

اس سب صورت حال میں مجموعی طور پر کرکٹ سے وابستہ 34 آسٹریلوی بھارت میں پھنس کر رہ گئے جن میں 14 کھلاڑی 11 کوچز چار کمنٹیٹرز، دو امپائر اور چار اسپورٹ اسٹاف شامل ہیں۔

سابق آسٹریلوی اوپنر مچل سلیٹر جو کہ آئی پی ایل میں بطور کمنٹیٹر شرکت کرنے گئے تھے وہ بھارت سے مالدیپ روانہ ہو گئے۔

مالدیپ کے لیے آسٹریلیا کی انٹری پالیسی قدرے نرم ہے اور وہاں دو ہفتے گزار کر واپس آسٹریلیا جایا جا سکتا ہے۔ تاہم، آسٹریلیا پہنچ کر بھی انہیں دو ہفتے کے لیے قرنطینہ اختیار کرنا پڑے گا۔

بھارت میں پھنسے ہوئے دیگر آسٹریلوی کرکٹرز بھی مچل سلیٹر کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وطن واپسی پر غور کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور آسٹریلیا کا بھارت پر سفری پابندیاں لگانے کا فیصلہ

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وبا نے خوفناک صورت حال اختیار کر لی ہے۔ بھارت میں 15 روز کے دوران دوسری مرتبہ 4 لاکھ سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں 4 لاکھ 6 ہزار 628 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 10 لاکھ سے بڑھ گئی ہے جب کہ 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کورونا کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں