این اے 249، ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر


کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حلقہ این اے 249 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دے دی۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن‌ میں جمع کروائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن سے پہلے 17 ہزار افراد ووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیے گئے۔

درخواست میں کہا گیا کہ انتخاب کے لیے تعینات کیے گئے اسٹاف میں محکمہ تعلیم کے من پسند افسران کو پریذائیڈنگ افسر بنایا گیا تھا۔

درخواست میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ دھاندلی کی وجہ سے این اے 249 کا ضمنی الیکشن کالعدم قراردیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے ترقیاتی منصوبے شروع کیے اور کئی پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو نہیں دیے گئے۔

قبل ازیں این اے 249 ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران پیپلز پارٹی کے علاوہ سب جماعتوں نے گنتی کا بائیکاٹ کر دیا۔

این اے 249 میں دوبارہ گنتی شروع ہونے پر معلوم ہوا کہ ووٹوں کے تھیلوں پر سیل پہلے سے ہی کھلی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: این اے249 میں دوبارہ گنتی: پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں کا بائیکاٹ

مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گنتی کے لیے کھولے گئے تھیلے سیل نہیں تھے جبکہ آر او نے فارم 46 دینے سے انکار کردیا. آر او نے کاؤنٹر فائل پر دستخط چیک کرنے نہیں دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کی بھی گنتی نہیں کرنے دی جا رہی۔ آر او نے کہا لکھ کر دو صرف فارم 45 ہی دیکھیں گے۔ الیکشن قواعد کے مطابق فارم 46 ہمیں دیا جانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں