30 سال حکومت کرنے والے حساب دینے کو تیار نہیں، وزیر اعظم


لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 30 سال حکومت کرنے والے حساب دینے کو تیار نہیں اور شور مچایا ہوا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب پیری اربن کم لاگت ہاؤسنگ منصوبے کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب کو ماسک پہنے کی تاکید کرتا ہوں کیونکہ پاکستان کو بھی کورونا کی تیسری خطرناک لہر کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں آکسیجن نہیں مل رہی  اور لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں ہم نے کورونا کیسز کی شرح کو نیچے لے کر آنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جیلوں میں غریب لوگ نظر آتے ہیں اور ہمارا انصاف کا نظام طاقتور ڈاکو کو نہیں پکڑ سکتا۔ ہمارے انصاف کا نظام طاقتور لوگوں کے لیے فیل ہو چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کی حالت زار خراب تھی جو انگریز اسپتال چھوڑ کر گئے تھے وہی چل رہے تھے لیکن پھر غریبوں کے لیے سرکاری اور امیروں کے لیے نجی اسپتال بن گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو بہت زیادہ امیر تھے وہ باہر سے علاج کرواتے تھے یہ سسٹم ہی سارا غلط ہو گیا تھا۔ ہم نے لاہور کو دیکھا جہاں کچی آبادیاں بن رہی تھیں۔ میٹھا پانی لاہور کو چاہیے، صاف سٹی، گارڈن ہونے چاہئیں تاہم اب ہم آہستہ آہستہ لاہور کو بہتر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امیروں کے علاقے ڈیفنس، بحریہ اچھی سوسائٹیز ہیں لیکن عام آدمی تنخواہ دار کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا کہ اس نے کیسے گھر بنانا ہے۔ اس لیے عام آدمی نے کچی آبادی بنانا شروع کر دی۔ آدھا کراچی کچی آبادی ہے جہاں کوئی کنکشن نہیں اور لوگ گندگی میں رہتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان میں 30 سال سے حکومت کرنے والے اکٹھے ہو گئے ہیں اور 30 سال سے حکومت کرنے والے حساب دینے کو تیار نہیں، شور مچایا ہوا ہے اور این آر او مانگ رہے ہیں لیکن اب کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرکار مدینہ نے کہا تھا کہ بیٹی بھی چوری کرے گی تو سزا ملے گی، مدینہ کو فلاحی ریاست بنایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں