ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کی فروخت روک دی


لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کی فروخت سے روک دیا ہے۔

عدالت  کا اوپن مارکیٹ میں چینی58روپے فی کلو دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ جج نے کہا، رمضان بازاروں میں لائنیں ختم نہیں کی جاسکیں۔

لوگوں کا ریلیف کے نام مذاق بنایا ہوا ہے، غریب لوگوں کو بھکاری بنا دیا گیا۔

رمضان کےبجٹ کا غلط استعمال کیا گیا رمضان بازار اور جمعہ بازار کس قانون کے تحت ہیں، کیا کابینہ کمیٹی بادشاہ ہے ؟ عدالت نے شوگرملز سے اٹھائی گئی چینی کی آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کاحکم بھی دیا۔

جج نے کہا کہ رمضان بازاروں میں قطاریں ختم نہیں کی جاسکیں،عدالت رمضان بازار میں چینی بیچنے سے عام مارکیٹ میں قلت ہوئی ۔
کس قانون کے تحت ساری چینی رمضان بازار میں بیچی گئی؟ عدالت نے ہدایت کی کہ کورٹ کے آرڈر پر جو چینی اٹھائی گئی اس کی آڈٹ رپورٹ پیش کی جائے۔ رمضان بازاروں میں شوگر ملز سے جو چینی اٹھا کر بیچی گئی کس آرڈر کے تحت ہے۔

عدالت نے کہا کہ حکم عدولی کی گئی ہے، آپ کو ضرورت سے زیادہ وقت دیا گیا۔ آپ قیمتوں کو کنٹرول اور چینی کی سپلائی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ مضان بازار اور جمعہ بازار لگا کر مذاق بنایا جارہا ہے۔

عدالت نے لاافسر سے مکالمے میں کہا کہ لوگوں کا ریلیف کے نام مذاق بنایا ہوا ہے۔ غریب کو 2 روپے سستی چیز گھر کے دروازے پر کیوں نہیں ملتی ؟ آپ کے پاس 58 کا قانون ہے۔

 


متعلقہ خبریں