صادق خان ایک بار پھر مئیر لندن منتخب


 صادق خان ایک بار پھر لندن کے مئیر منتخب ہوگئے ہیں۔ لیبر امیدوار صادق خان نے کنزرویٹو امیدوارشان بیلی کو شکست دی۔

صاد ق خان نے12لاکھ6ہزار34ووٹ حاصل کیے۔ شان بیلی کو9لاکھ77ہزار601ووٹ ملے۔

صادق خان نے کہا کہ میں ایک امیگرینٹ کا بیٹا اور ورکنگ کلاس سے ہوں۔ ہم سب کی ذمہ داری ہےکہ مل جل کر رہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو ہم سب مل کر شکست دے سکتے ہیں۔

 صادق خان نے وعدہ کیا کہ وہ مختلف قومیتوں کو قریب لائیں گے۔ انہوں نے اپنی اہلیہ اور خاندان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

دوسری بار منتخب ہونے والے لندن کے میئر نے کہا کہ وہ پورے شہر کے میئر ہیں اور ہر شہری کی زندگی بہتر بنانے کیلئے کام کریں گے۔

صادق خان پہلی بار2016 میں یورپی یونین کےدارالحکومت لندن کے مئیر منتخب ہوئے تھے2016 میں انہوں نے دو لاکھ28ہزار وٹوں کی برتری سے الیکشن جیتا تھا۔

سال 1970 میں لندن میں پیدا ہونے والے صادق خان کے والدین پاکستان سے ہجرت کر کے برطانیہ گئے تھے۔

ان کے والد بس ڈرائیور تھے اور ان کی ابتدائی پرورش کونسل کی جانب سے فراہم کردہ فلیٹ میں ہوئی تھی۔  انہوں نے انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر فرائض سرانجام دیئے ہیں۔

صادق خان نے پندرہ برس کی عمر میں لیبر پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

سن 1994 میں انہوں نے کنزرویٹو پارٹی کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں پہلی بار کونسلر کا الیکشن جیتا اور پھر سن 2005 میں پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔

صادق خان اپنے سات بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن کے دور میں وہ ٹرانسپورٹ اور کمیونیٹیز کے وزیر مقرر کیے گئے تھے۔

وہ برطانوی حکومت میں پہلے مسلمان وزیر تھے جو کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوتے تھے۔

پیشے کے اعتبار سے وہ ایک وکیل ہیں۔ انہوں نے قانون کی ڈگری نارتھ لندن یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔ صادق خان کی اہلیہ سعدیہ بھی وکیل ہیں۔

 


متعلقہ خبریں