اسرائیلی پولیس کی تازہ فائرنگ، 200 سے زائد فلسطینی زخمی


یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ کے  احاطے میں یہودی قوم پرستوں کے مجوزہ مارچ سے قبل نہتے فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اسرائیلی پولیس سے تازہ جھڑپوں میں 200 سے زائد نہتے فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مسجد اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی پولیس نے نہتے فلسطینیوںں پر اسٹن گرینیڈ اور دستی بموں سے حملہ کردیا جبکہ فلسطینیوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔

اسرائیلی پولیس کے دستی بم  حملے میں سینکڑوں نہتے فلسطینی زخمی ہوگئے۔

قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے جس کے بعد شہر میں پچھلے ایک ہفتے سے بدامنی دیکھی گئی ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی پولیس نے یہودیوں کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا تھا جہاں یہودی قوم پرستوں کی جانب سے یروشلم یوم پرچم مارچ ہونا تھا۔

یروشلم یوم پرچم مارچ 1967 میں اسرائیل کی جانب سے مشرقی یروشلم پر قبضے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر عام طور پر سیکڑوں پرچم لہراتے اسرائیلی نوجوان مسلمان علاقوں میں سے گزرتے ہیں اور محب وطن گیت گاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حملوں کو معمول کی جھڑپیں قرار دینا گھناؤنی بات ہے، صدر پاکستان

مشرقی یروشیلم  میں مسلمانوں کے کئی مقدس مقامات ہیں۔ یہودی قوم پرست اس سال بھی رمضان کے آخری دنوں میں یہ مارچ کرنا چاہتے ہیں۔

اسرائیلی پولیس کی جانب سے تازہ دستی بموں کے حلمے کو بہت سے فلسطینیوں نے دانستہ طور پر اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

حرم الشریف اسلام اور یہودیت کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ یہودیوں کے لیے یہ دو یہودی مزاروں کا مقام ہے جبکہ مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق یہ وہ جگہ ہے جہاں سے آخری نبی محمدﷺ نے معراج کا سفر کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کے حملے میں 170 فلسطینی شہری زخمی ہوئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے روز نماز جمعہ کے دوران اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں شدید فائرنگ اور شیلنگ کی گئی تھی۔

قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگادی تھی تاہم مسلمانوں نے احتجاج کیا اور مسجد میں داخل ہو گئے اور نماز ادا کی تھی۔

بعد ازاں قابض اسرائیلی فوج بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی اور نمازیوں کو عبادات سے روکا، جس پر احاطہ میدان جنگ میں بدل گیا اور جھڑپوں میں 170 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں