غزہ: اسرائیل کا فضائی حملہ، 3 بچوں سمیت 9 فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیل کا فضائی حملہ، 3 بچوں سمیت 9 فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ابتدائی رپورٹ کے تحت تین بچوں سمیت 9 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے حملے میں غزہ کے شمال مغربی علاقے بیت حانون میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔

بیت المقدس: جھڑپوں میں 300 زخمی، اقوام متحدہ کا اسرائیل کو مشورہ

خبر رساں اداروں کے مطابق جمعتہ الوداع سے فسلطینی عوام پر حملے جاری ہیں لیکن ابھی اس وقت ان میں مزید شدت آئی ہے کہ جب اسرائیلی فوج نے غزہ میں فضائی حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی پولیس کی تازہ فائرنگ، 200 سے زائد فلسطینی زخمی

خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملے میں حماس کے کمانڈر بھی شہید ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید کمانڈرکی شناخت محمد عبداللہ فياض کے نام سے ہوئی ہے۔

عرب میڈیا نے فلسطینی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد گولے چلتی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر گرے ہیں جس کے نتیجے میں سڑکوں پہ نعشوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

اسرائیلی حملوں کو معمول کی جھڑپیں قرار دینا گھناؤنی بات ہے، صدر پاکستان

اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کانریکس نے بتایا ہے کہ مسجد الاقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی کے بدلے میں حماس نے اسرائیل کی جانب راکٹ داغے جس کے جواب میں اسرائیل نے فضائی حملہ کیا ہے۔

مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ سے مزید 300 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔

جمعے سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

اس سے قبل مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ تشدد کے جواب میں حماس نے یروشلم پر راکٹ ‏حملے کیے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی سے حماس نے 7 راکٹ فائر کیے ہیں جو یروشلم کی یہودی ‏بستیوں میں گرے ہیں لیکن ایک کو فضا ہی میں گرا دیا گیا تھا۔

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کا دھاوا، 170 فلسطینی زخمی

حماس نے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی مظالم کا بھرپور ‏جواب دیا جائے گا


متعلقہ خبریں