چاہے میری حکومت چلی جائے چینی مہنگی کرنے والوں کو معاف نہیں کروں گا، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتورکو قانون کے نیچے لانا ایک جہاد ہے، مافیا کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا رہا ہے، شوگرسمیت دیگر مافیاز نہیں چاہتے کہ قانون کی بالادستی قائم ہو، پاکستان میں انصاف کا نظام قائم کیے بغیرترقی نہیں کرسکتے، مافیازکا مقابلے کرکے جیت کر دکھاؤں گا۔

ٹیلیفون پر عوام کیساتھ سوال و جواب کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قبضہ گروپ طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈالتا صرف غریبوں کی زمینوں پرقبضہ کرتے ہیں۔ کچھ سابقہ وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز نے بھی زمینوں پرقبضے کیے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جہانگیرترین نے کہا کہ ناانصافی ہو رہی ہے، آج تک مخالف سے ناانصافی نہیں کی تو جہانگیرترین سے کیسے کرسکتا ہوں۔ جنہوں نے چینی مہنگی کی ہے ان کو معاف نہیں کروں گا چاہے میری حکومت چلی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 100 ارب روپے عوام کی جیبوں سے نکل کر شوگرملز مالکان کے پاس چلا گیا۔ 5 سالوں میں شوگرملوں نے 10 ارب ٹیکس دیا اور 29 ارب کی سبسڈی لی۔ مافیا کو نہیں چھوڑوں گا لیکن نا انصافی کسی سے نہیں ہوگی۔ حکومتی کوششوں سےچینی کی قیمت نیچے آئی

وزیراعظم نے کہا کہ جو انتقامی کارروائی کا شورکر رہے ہیں وہ عدالت کیوں نہیں جاتے۔ 21 ہزارایکڑ زمین واگزارکرائی گئی۔ عدالتوں میں زمینوں سے متعلق کیسز30 سے 40 سال تک چلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سائیکل ،بھینس اور گائے چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا۔ جب ملک کا سربراہ اور طاقتور لوگ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔ منی لانڈرنگ سے ملکی پیسہ کمزور ہوجاتا ہے اورغربت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک ہزارارب ڈالرہرسال غریب ملکوں سے چوری ہوکر امیرملکوں میں جاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کمزو اور طاقتور ایک ہی قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔ جسٹس منیرنے طاقتور کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ جسٹس منیرکے ایک فیصلے سے انصاف کا نظام متاثرہوا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی پہلی اوردوسری لہر میں قوم نے ایس اوپیز پرعمل کیا، اللہ تعالیٰ نے کرم کیا اور ہم پہلی اور دوسری لہر سے کامیابی کیساتھ نکلے، کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہندوستان کے حالات سب کے سامنے ہے، بنگلہ دیش میں بھی کیسزتیزی سے اوپرجا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عید کی چھٹیوں میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔ ہندوستان میں لوگ سڑکوں پرمررہے ہیں اور آکسیجن کی کمی کا سامنا ہے۔ بھارت میں کیسزمزیدتیزی سےبڑھتےجارہےہیں۔ خوش آئند بات ہے کہ پاکستان میں کیسزتیزی سے اوپرنہیں جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم سے اپیل ہے کہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے پرعمل کریں۔ عید کی چھٹیوں میں ماسک لازمی پہنیں اور لوگوں کو کورونا سے بچائیں۔ ایس اوپیز پرعمل کریں کہ لاک ڈاوَن نہ کرنا پڑے۔ لاک ڈاوَن سے سب سے زیادہ غریب لوگ متاثرہوتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے میرے پاس سب کچھ  تھا۔ کرکٹ کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں گیا۔ دنیا کی تاریخ میں جو قوم اوپر گئی وہ قانون کی بالادستی کی وجہ سے اوپر گئی۔ انسانی معاشرے میں غریب اور امیرکیلئے ایک قانون ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہترین معاشرے میں قانون غریب کوتحفظ دیتا ہے. ریاست مدینہ اس لیےعظیم ریاست بنی کیونکہ اس میں قانون سب کیلئے برابر تھا. حضرت علی کا قول ہے کہ کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں.

مزید پڑھیں: عمران خان نے انسٹاگرام پرتمام پاکستانی سیاستدانوں کو پیچھے چھوڑ دیا

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں جوممالک تباہ ہوئے وہ 10 سالوں میں دوبارہ پاوَں پر کھڑے ہوئے۔ قانون کی بالادستی کی وجہ سے یہ ممالک ترقی یافتہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دورمیں سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا۔ طاقتورکوقانون کےنیچے لانا ایک جہاد ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت اگرچین کے خلاف کھڑا ہوگیا تو یہ احمقانہ اقدام ہوگا۔ مغربی ممالک کوخوف ہے کہ چین ان سے آگے نکل جائے گا۔ ذاتی مفادات کی وجہ سے دنیا کے ممالک کشمیرمیں مظالم پر نہیں بولتے۔ عالمی برادری کوچاہیے کہ کشمیرمیں مظالم کا نوٹس لے۔ ہم نے کشمیرکا مقدمہ ہرفورم پرلڑا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو سارا نظام آن لائن کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آٹومیشن نظام سے کرپشن کم ہوگی اورعوام کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں نے ڈپلومیسی کی حد تک زبردست کام کیا ہے۔ سفارتخانوں سے متعلق جو بات کی وہ براہ راست نشرنہیں ہونی چاہیے تھی۔ سفارتخانوں سے متعلق جو بھی شکایات ہوں گی آپ پورٹل پردرج کرسکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پانی کا مسئلہ تمام شہروں میں آنے والاہے۔ کراچی میں پانی مسئلہ بہت سنگین ہے۔ اگرلاہورمیں راوی سٹی منصوبہ نہیں بناتے تو وہاں بھی پانی کا مسئلہ پیدا ہوگا۔ بغیرماسٹرپلان کے جب شہرپھیلتے جائیں گے تو پانی کا مسئلہ پیدا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگرتمام زمینوں پر ہاوَسنگ سوسائٹیز بنیں گی تو لوگ اناج کہاں سے حاصل کریں گے۔ ان لوگوں کیلئے گھر بنانے کی کوشش ہورہی ہے جو اپنا گھرنہیں خرید سکتے۔ بیرون ملک تنخواہ دار طبقے کوگھربنانے کیلئے بینک قرضہ دیتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار بینک اب لوگوں کو گھر بنانے کیلئے قرضہ دے رہے ہیں۔ چند بینک اس حوالے سے بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ ایک خاص بینک بنایا جائے گا جو صرف گھر بنانے کیلئے قرضہ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ کنسٹرکشن کمپنیوں کیلئے بھی ٹیکس کم کیا ہے۔ ایمازون کے پاکستان میں آنے سے بہت فائدہ ہوگا۔ لوگ ایمازون کے ذریعے آسانی سے چیزیں ایکسپورٹ کرسکیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ٹیم کے 11کھلاڑی ہوتے ہیں سب سپراسٹار نہیں ہوتے۔ کچھ  وزرا بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ جو وزرا اچھا کام نہیں کرینگے انہیں تبدیل کردیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں