اقتدار میں رہوں یا نہ رہوں، شریف خاندان کو این آر او نہیں ملے گا، وزیراعظم


 وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اقتدار میں رہیں یا نہ رہیں، شریف خاندان کو این آر او نہیں ملے گا۔

ٹیلیفون پر عوام کیساتھ سوال و جواب کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نوازکے نام پرلندن میں 4 بڑے بڑے محل ہیں، نوازشریف کے بیٹے اربوں روپے کے گھر میں رہتے ہیں لیکن  نہیں بتاتے کہ پیسہ کہاں سے آیا؟

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف جھوٹ بول کر باہر چلے گئے ان کے بیٹے باہر ہیں، اگرنوازشریف نے چوری نہیں کی توعدالتوں کا سامنا کیوں نہیں کرتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف باہر بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہباز شریف پر صرف 700 ارب منی لانڈرنگ کا ایک کیس ہے۔ مشرف نے زرداری اور نواز شریف کو جو 2 این آر اوز دیے اس کا خمیازہ آج  ملک بھگت رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بیرون ملک اپنا فلیٹ بیچا اور پیسہ پاکستان لایا لیکن عدالت میں اس کا جواب دیا۔ عدالتیں آزاد ہیں،اگرآپ بے قصو رہیں تو پاکستان آئیں۔ برطانوی وزیراعظم ان گھروں میں نہیں رہ سکتا جن میں ان کے بچے رہ رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جہانگیرترین نے کہا کہ ناانصافی ہو رہی ہے، آج تک مخالف سے ناانصافی نہیں کی تو جہانگیرترین سے کیسے کرسکتا ہوں۔ جنہوں نے چینی مہنگی کی ہے ان کو معاف نہیں کروں گا چاہے میری حکومت چلی جائے۔

مزید پڑھیں: چاہے میری حکومت چلی جائے چینی مہنگی کرنے والوں کو معاف نہیں کروں گا، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ 100 ارب روپے عوام کی جیبوں سے نکل کر شوگرملزمالکان کے پاس چلا گیا۔ 5 سالوں میں شوگرملوں نے 10 ارب ٹیکس دیا اور 29 ارب کی سبسڈی لی۔ مافیا کونہیں چھوڑوں گا لیکن نا انصافی کسی سے نہیں ہوگی۔ حکومتی کوششوں سےچینی کی قیمت نیچے آئی ۔

انہوں نے کہا کہ شوکت ترین کواس لیے لایا کہ مہنگائی میں کمی لانے کیلئے اقدامات کریں۔ سب سے بڑامسئلہ مہنگائی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ خطےمیں اس وقت پیٹرول کی سب سےکم قیمت پاکستان میں ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے کہ پوری دنیا میں چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں مہنگے معاہدوں کی وجہ سے آج بجلی مہنگی ہے۔ ایسے معاہدے کیے گئے تھے کہ اگرحکومت بجلی خریدے یا نہ خریدے پیمنٹ کرے گی۔ سردیوں میں بجلی کا استعمال کم ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود ہم کمپنیوں کو پورا پیمنٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب معاہدہ ہوتا ہے تو آپ اسے منسوخ یا دوبارہ نظرثانی نہیں کرسکتےکیونکہ معاملہ انٹرنیشنل ٹریبونل میں چلا جاتاہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کنٹریکٹ 30 ،30 سال پرانے ہیں۔ کیپسٹی پیمنٹ کا مطلب بجلی استعمال کریں یا نہ کریں لیکن پیمنٹ کرینگے۔ قطرسے ایل این جی کا کنٹریکٹ بھی سابقہ حکومت نے کیا۔

عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اصلاحات کے بعد اب اس طرح کے کیسز کا فیصلہ ایک سال میں کیا جاتا ہے۔  بارڈرپرمارکیٹ بننے سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ اسمگلنگ سے انڈسٹری تباہ ہو رہی تھی۔ بارڈر پراب اسمگلنگ کی بجائے مقامی لوگ تجارت کرسکیں گے۔ ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے پاکستان کو 180 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی ریونیو کا 57 فیصد صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے۔ سندھ اور پنجاب کے پاس سرپلس گندم ہے۔ گندم ریلیز کا اختیار وفاق کے پاس ہونا چاہیے۔ سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کراچی پیکیج لارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالرز سے گر چکے تھے۔ یواے ای ،سعودی عرب اور چین اگرمدد نہ کرتے تو ڈیفالٹ کر جاتے۔ آج ڈالر 152 پرآگیا ہے جو 160 سے اوپرچلا گیا تھا۔ پاکستان کا کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 21 فیصد موٹرسائیکل اور 20 فیصد گاڑیوں کی سیل میں اضافہ ہوا ہے۔ واضح ہوگیا کہ معیشت درست سمت میں ہے، لوگوں کے پاس پیسہ آرہا ہے اس لیے گاڑیاں خرید رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کسانوں کو براہ راست سبسڈی دینگے۔ یہ پہلی حکومت ہے جو ماحولیات کے حوالے سے فکرمند ہے۔ اسلام آباد اورلاہورمیں 20 سالوں میں ڈیڑھ  گناہ سے زیادہ بڑھ گئے۔ شہروں کیلئے ماسٹرپلان بنا رہے ہیں، گرین ایریازکو بچانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مری میں غیرقانونی کنسٹرکشن کی وجہ سے گرین ایریاز کونقصان ہو رہا ہے۔ مری اور نتھیاگلی کی طرح سیاحت کیلئے مزید 20 مقامات پرکام کررہے ہیں۔ پاکستان میں سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورتی ہے لیکن قانون نہیں

وزیراعظم عمران خان اسرائیلی فوج نے مسجدالاقصیٰ میں بہت ظلم کیا ہے۔ پاکستان نے اسرائیلی مظالم کی بھرپورمذمت کی ہے۔ محمد بن سلمان کیساتھ بھی فلسطین ایشو پربات کی۔ تمام مسلمان ممالک کو فلسطین ایشو پریکجا ہونا پڑےگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ دودھ میں ملاوٹ ہے۔عوام کو خالص دودھ کی فراہمی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ قانون کی بالادستی کے بغیر یہ ملک آگے نہیں بڑھے گا۔


متعلقہ خبریں