بھارتی ماہرین صحت نے کورونا کیخلاف گوبر کا استعمال خطرناک قرار دے دیا


بھارت میں ڈاکٹرز نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گوبر کا استعمال انسانی صحت کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں عالمی وبا کورونا وائرس کی صورتحال آئے روز انتہائی خراب ہوتی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثرہ اور ہلاک ہونے افراد کی اصل تعداد بہت زیادہ ہے۔

بھارت کے بیشتر بڑے اسپتالوں میں بیڈز، آکسیجن اور ادویات کی شدید کمی کے باعث بھی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

بھارت کی ریاست گجرات میں کچھ لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ جسم کو ایک ہفتے تک گوبر سے لیپ کر کے رکھنے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیتی جا سکتی ہے۔

ہندوں میں گائے کو مقدس جانور مانا جاتا ہے اور اس کے گوبر اور پیشاب کو بیماریوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارتی ادویات ساز کمپنی کے ایسوسی ایٹ مینیجر گوتھم مانیلال بوریسا نے اس ضمن میں رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ڈاکٹرز کی بھی بڑی تعداد اس مذہبی رسم کو مانتی ہے اور گائے کے گوبر کا استعمال کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ملا جس سے معلوم ہو سکے کہ گائے کا گوبر یا پیشاب کورونا وائرس کے خلاف مؤثر قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان چیزوں کا زیادہ استعمال انسانی صحت اور جلد کے لیے نقصان دہ ہے اور اس سے کئی دیگر بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔


متعلقہ خبریں