غزہ: اسرائیلی فضائیہ کا تازہ حملہ، 12 منزلہ رہائشی عمارت منہدم

اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں یکطرفہ جنگ بندی کی منظوری دیدی

غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کیے جانے والے تازہ فضائی حملے میں ایک 12 منزلہ رہائشی عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی ہے۔

اسرائیل کی فلسطینیوں پر بمباری: شہدا کی تعداد 24 ہو گئی،180 زخمی

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق منگل کی شب کیے جانے والے حملے میں جس رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ رہائشی ہے۔

ایک اور عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جو عمارت فضائی حملے میں منہدم ہوئی ہے اس میں حماس کی سیاسی قیادت کا دفتر بھی تھا۔

عینی شاہدین نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رہائشی عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی ہے لیکن تاحال جاں بحق یا زخمی ہونے والوں کی بابت علم نہیں ہوسکا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے منگل کی صبح غزہ پر نئے فضائی حملے کیے گئے تھے جب کہ حماس اور دیگر کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر سینکڑوں راکٹوں سے بھی بمباری ہوئی تھی۔

اسرائیل: امن کی اپیلیں مسترد، حملوں میں تیزی کیلیے 5 ہزار ریزرو فوجی طلب

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں دو بلند عمارات کو نشانہ بنایا گیا تھا اور ان کی متعلق دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہاں عسکریت پسند قیام پذیر ہیں۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق گذشتہ روز پیر کو مغرب سے اب تک 26 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 9 بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔

غزہ کی جانب سے داغے جانے والے راکٹوں کے نتیجے میں دو اسرائیلی شہری ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے واضح طورپر کہا ہے کہ وہ اپنی فوجی مہم کو وسیع کر رہا ہے۔

بیت المقدس: جھڑپوں میں 300 زخمی، اقوام متحدہ کا اسرائیل کو مشورہ

اسرائیلی فوج کے مطابق وہ غزہ کی سرحد پر فوجی دستے بھیج رہی ہے جب کہ وزیر دفاع نے 5 ہزار ریزرو فوجیوں کو متحرک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔


متعلقہ خبریں