غزہ پر اسرائیل کے حملے جاری: 31 بچوں سمیت 113 فلسطینی شہید

اسرائیل: امن کی اپیلیں مسترد، حملوں میں تیزی کیلیے 5 ہزار ریزرو فوجی طلب

اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر جاری فضائی حملوں میں گذشتہ چار روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113 ہوگئی ہے۔ان میں 31 بچے شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی شہری علاقوں پر بمباری سے 600 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر کے مشرقی اور شمالی حصے میں متعدد فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

دریں اثناء اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوج بھی اکٹھا کرنا شروع کردی ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل غزہ میں حماس اور دوسری فلسطینی تنظیموں کے خلاف جنگ کو طول دینا چاہتا ہے۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس امریکہ کی مخالفت پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا اجلاس آئندہ ہفتے بلایا جائے، امید ہے اس دوران سفارتکاری کو موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اجلاس روک نہیں رہا، چاہتا ہے کہ یہ اجلاس بعد میں بلایا جائے، ہم مشرق وسطیٰ پر کھلی بحث کے حامی ہیں۔

حماس کا اسرائیلی ائرپورٹ پر جوابی میزائل حملہ

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف واضع ہے کہ راکٹ حملے رکنے چاہئیں، تشدد کو روکنا چاہتے ہیں کیونکہ قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل فلسطین کشیدگی پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج جمعہ کو ہونا تھا۔


متعلقہ خبریں