اسرائیلی افواج کے حملے جاری: غزہ میں33 اور غرب اردن میں 21 شہید

اسرائیلی افواج کے حملے جاری: غزہ میں33 اور غرب اردن میں 21 شہید

فلسطین: اسرائیلی افواج نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی اپیلوں و درخواستوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں زمینی و فضائی حملوں حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں مزید 54 مسلمانوں نے جام شہادت نوش کرلیا ہے۔

شہدا میں سے 21 کا تعلق غرب اردن اور 33 کا غزہ کے علاقے سے ہے۔ کل شہدا کی تعداد 188 سے زائد ہو گئی ہے۔

اسرائیل کا غزہ کی 2 رہائشی عمارتوں پر فضائی حملہ، 33 افراد شہید

عرب کے مؤقر نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق اسرائیلی افواج نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں بھی اب جارحانہ اور پر تشدد کارروائیاں شروع کردی ہیں جس کے باعث 21 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں بھی گولہ باری کی ہے اورغزہ پر پوری رات فضائی حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں مزید 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

نشریاتی ادارے کے مطابق شہر میں اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں میں تباہ شدہ عمارات کے ملبے کوہٹایا جارہا ہے اور اس کو کھود کر دبے ہوئے زخمیوں و لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔

فلسطین: اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا

اس ضمن میں امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ اسرائیل افواج کی جانب سے کی جانے والی فضائی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کے خدشات موجود ہیں۔

فلسطین اتھارٹی کی وزارت صحت کے مطابق پیر سے جاری فضائی حملوں میں اب تک صرف غزہ میں 181 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا میں 50 کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی (آئی سی آر سی) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل فضائی بمباری کی وجہ سے اس کے اور دیگر تنظیموں کے امدادی رضا کار زخمی شہریوں یا فضائی حملوں سے متاثرہ دوسرے افراد کی مدد کو نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔

او آئی سی نے اسرائیل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی

آئی سی آر سی کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ مردینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں لوگوں کے لیے اسپتالوں اور اہم انفرااسٹرکچر تک رسائی بہت پیچیدہ ہوچکی ہے کیونکہ اسرائیل نے بلا تعطل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں