مصر: زخمی فلسطینیوں کیلیے اسپتالوں کے دروازے کھولنے کا فیصلہ

مصر: زخمی فلسطینیوں کیلیے اسپتالوں کے دروازے کھولنے کا فیصلہ

قاہرہ: مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور متعلقہ سیکورٹی اداروں نے زخمی فلسطینیوں کے لیے ملک کے اسپتالوں کے دروازے کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کے حوالے سے کسی بھی ملک کا یہ پہلا عملی قدم ہے۔

اسرائیلی افواج کے حملے جاری: غزہ میں33 اور غرب اردن میں 21 شہید

مصر کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب زخمیوں سے فلسطین کے اسپتال بھر چکے ہیں اور مزید زخمیوں کو داخل کرنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اس ضمن میں باقاعدہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو گذشتہ دنوں کے دوران ہونے والے حملوں کے زخمیوں کا استقبال کرے گی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بات قاہرہ میں فلسطینی سفیر اور عرب لیگ میں مستقل مندوب دیاب اللوح نے بتائی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق مصر میں ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر اسامہ عبدالحئی کا کہنا ہے کہ جمعہ کی رات تک 1200 مصری ڈاکٹر غزہ میں بطور رضاکار زخمیوں کے علاج کے لیے اپنے کوائف کا اندراج کرا چکے ہیں۔

جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں امور صحت کے محکمے میں خارجہ تعلقات کے ذمے دار ڈاکٹر عبداللطيف الحاج سے رابطہ جاری ہے۔

فلسطین: اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا

اس ضمن میں وضاحت کی گئی ہے کہ رابطے کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ زخمی فلسطینیوں کی وصولی کے موقع پر غزہ کے اسپتالوں میں کیا ضروریات ہوتی ہیں؟۔

بیان کے کے مطابق فلسطینی ذمے دار نے مطلوبہ ادویات اور دیگر ضروری لازمی اشیا کی فہرست بھی ارسال کی ہے۔

اس مقصد کے لیے فنڈنگ مصری ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے پاس موجود عطیات سے کی جائے گی۔ یہ عطیات مصری عوام کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل نے بتایا ہے کہ غزہ میں بعض ماہر سرجنوں کی بھی ضرورت ہے۔ ان میں بطور خاص سینہ، دماغ، اعصاب، شریانوں اور انتہائی نگہداشت کے شعبے شامل ہیں۔

او آئی سی نے اسرائیل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی

مصر کی وزارت صحت کے زیر انتظام طبی دیکھ بھال کی اتھارٹی نے اپنے تین اسپتالوں میں تیاری کا درجہ انتہائی سطح تک بڑھا دینے کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں