مقبوضہ کشمیر: کورونا کا نیا ویرینٹ تیزی سے پھیلنے لگا


سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی نئی قسم پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔

کورونا کو بھی جینے کا پورا حق حاصل ہے، بھارتی رہنما

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں کورنا وائرس کا ینا ویرینٹ پایا گیا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں واضح اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کےمطابق جموں میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ششی سودھن نے بتایا ہے کہ مقبوضہ وادی چنار کے مختلف علاقوں سے متاثرہ افراد سے لیے گئے نمونوں میں نیا B.1.617.2 وائرس موجود ہے۔

جانچ پڑتال کے لیے یہ نمونے مارچ اور اپریل کے مہینوں میں لیے گئے تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کورونا کی یہ نئی قسم بہت زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔

ڈاکٹر ششی سودھن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق جمعہ کے روز ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جموں میڈیکل کالج میں نمونوں کی جانچ کرنے کے لیے ایک جدید سیٹ اپ قائم کیا گیا ہے جو مرکز میں متعلقہ وزارت کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی رابطے کی وجہ سے ہمیں کورونا کے نئے ویرینٹ کی بابت علم ہوا ہے۔

ملک بھر میں کورونا سے مزید 76 اموات رپورٹ

انہوں نے کہا کہ نیا ویرینٹ زیادہ تر جموں ڈویژن میں پایا گیا ہے جس کی وجہ سے جموں میں کووڈ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر سودھن نے کہا کہ جموں میڈیکل کالج کی لیباریٹری میں جانچ شدہ 38 فیصد نمونوں میں یہ نیا ویرینٹ پایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا یہ نیا ویرینٹ معمول سے 22 فی صد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وبا کی پہلی لہر کے مقابلے میں جموں ڈویژن میں کئی خاندان پورے پورے متاثر ہوئے ہیں۔

کورونا: دنیا بھر میں 16 کروڑ 31 لاکھ سے زائد افراد متاثر

ڈاکٹر ششی سودھن نے کہا کہ جموں میڈیکل کالج کی لیباریٹری میں جانچ کئے گئے نمونوں سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ جموں ڈویژن میں مثبت کیسز کی شرح بھی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں