رنگ روڈاسکینڈل:وزیریامشیرملوث ہونےکاثبوت نہیں ملا


وفاقی وزیر فوادچوہدری نے کہا ہے کہ رنگ روڈ کے منصوبے میں فی الحال کسی وزیر یا مشیرکےملوث ہونےکا ثبوت نہیں ملا۔

فواد چوہدری کے مطابق وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانے کیلئےرنگ روڈ کو23 کلومیٹر تک بڑھایا گیا۔

اس فیصلے سے حکومت کو20ارب روپے اضافی زمین کی خریداری کی مد میں دینے پڑے۔ وزیراعلیٰ کو کہا گیا تحقیقات کریں۔

کمشنر راولپنڈی کوکہا گیا کہ معاملےکو دیکھیں۔ کمشنرنےابتدائی تحقیقات میں ان اطلاعات کی تصدیق کی۔ سابق کمشنر راولپنڈی اوران کے ساتھ مزید افسران اس اسکینڈل میں شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: رنگ روڈ اسکینڈل، معاون خصوصی ذوالفقار بخاری مستعفی

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ہی ہوسکتا تھا کہ اگرالزامات لگیں توتحقیقات ہوتی ہیں۔ حکومتی اہلکاروں کو احتساب کاخوف ہونا چاہیے، طاقتورترین لوگ بھی قانون سے مبرانہیں۔

انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کی احتساب پالیسی واضح ہے۔ تمام شہری قانون کی نظرمیں برابرہیں۔ اپوزیشن کے رہنماہوں یا کابینہ کے رکن افسرشاہی سےتعلق ہو، سب برابر ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارےسےالزامات لگیں گےتوتحقیقات ہوں گی۔ جوابدہی کا اصول لاگو ہوگا یہی نظام کی تبدیلی ہے جس کا وعدہ تھا۔

خیال رہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں الزامات کی وجہ سے وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الزامات سے بری ہونے تک عہدے سے مستعفیٰ رہوں گا، اس منصوبے سے کوئی لینا دینا نہیں۔


متعلقہ خبریں