غزہ: اسرائیلی بمباری سے 52 ہزار فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں، اقوام متحدہ

اسرائیل کی ایک بار پھر غزہ پر بمباری

نیویارک: اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی وحشیانہ بمباری اور پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک صرف غزہ میں 52 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور 450 عمارات یا تو مکمل طور پر تباہ ہو گئی ییں اور یا پھر انہی بہت بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

امریکی صدر نے اسرائیل کو کروڑوں ڈالر کا اسلحہ بیچنے کی منظوری دے دی

یہ اعداد و شمارکوارڈینیشن آف ہیومینیٹیرین افیئرزنے جاری کیے ہیں جو اقوام متحدہ کا ایک ادارہ ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے کوارڈینیشن آف ہیومینیٹیرین افیئرز کی ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ بے گھر ہونے والے 47 ہزار افراد نے غزہ میں اقوام متحدہ کے 58 اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 132 عمارات مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں اور 316 بری طرح متاثر ہیں۔ ان میں سے 6 اسپتال، 9 پرائمری ہیلتھ کیئر سینٹرز اور واٹر پلانٹس بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے دو لاکھ 50 ہزار افراد پانی تک سے محروم ہوگئے ہیں۔

جینز لائرکے نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار بے گھر ہونے والے افراد تک خوراک اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے اس حوالے سے کہا ہے کہ بے گھر ہونے والے افراد بڑی تعداد میں اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس پھیلنے اور پانی سے بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ میڈیکل سپلائی کی بھی شدید کمی ہے۔

لندن: خاتون پولیس افسر کے دوران ڈیوٹی فلسطین کے حق میں نعرے

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایمنسٹی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے رہائشی عمارات کو تباہ کیا اور حملہ کر کے بچوں سمیت پورے خاندان مار دیے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے استفسار کیا ہے کہ یہ حملے جنگی جرائم کی زمرے میں آتے ہیں یا انسانیت کے جرائم کے دائرے میں آتے ہیں؟

خبر رساں ایجنسی کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اسرائیل کی رہائشی عمارات پر بمباری جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہو؟

اسرائیل نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صرف فوجی اہداف کو نشانہ بناتا ہے اور عام شہریوں کو ہلاکتوں سے بچانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حملے سے پہلے لوگوں کو عمارات خالی کرنے کی وارننگ دیتا ہے لیکن ایمنسٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے کسی وارننگ کے بغیر چار عمارات پر حملہ کیا۔

اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری: 212 فلسطینی شہید

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے چار عمارات پر کیے جانے والے اسرائیلی حملوں کی تحقیقات عالمی عدالت انصاف سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں