نواز شریف کی جائیداد نیلامی رکوانے کی درخواستیں مسترد

نواز شریف تدفین میں شرکت کیلیے پاکستان نہیں آئیں گے، خاندانی ذرائع

عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد نیلامی رکوانے کی درخواستیں مسترد کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا اور درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

میاں اقبال برکت، محمد اشرف اور اسلم عزیز نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کے پاس متبادل فورم موجود ہے، نیلامی رکوانے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ متبادل فورم موجود ہونے پر ہائیکورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت یہ درخواستیں نہیں سن سکتی۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔

اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید بھی ملزم نامزد ہیں۔

ریفرنس کی 9 ستمبر کی سماعت میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، عبدالغنی مجید اور انور مجید پر فرد جرم عائد کردی تھی جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

ساتھ ہی احتساب عدالت کے جج نے نواز شریف کے کیس کو الگ کردیا تھا۔

یاد رہے کہ 11 جون 2020 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں اور تحائف وصول کرنے سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

بعد ازاں یکم اکتوبر 2020 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادیں اور اثاثے قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں