ایمازون نے پاکستان کو سیلرلسٹ میں شامل کرلیا

کاروباری افراد کو سہولتیں دینے کیلیے نئی قانون سازی پر غور شروع

دنیا کی سب سے بڑی آن لائن کاروباری کمپنی ایمازون نے پاکستان کو اپنی سیلر لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔

مشیر تجارت رزاق داؤد نے ایک ٹویٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ پاکستان کو سیلر فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ ہمارے ای کامرس کے لئے ایک بہت بڑا کارنامہ ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اس سے نوجوان نسل، خواتین اور کاروباری افراد کی نئی نسل کے لیے وسیع مواقع کھلیں گے۔ ہم سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ایمازون پر دنیا بھر سے ہر قسم کے سامان کی خرید و فروخت ہوتی ہے اور انہوں نے صرف سال 2020 میں 386 ارب ڈالر کمائے جو کہ 2019 کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ تھے۔

خرید و فروخت کے لیے ایمازون میں سیلرز لسٹ کا استعمال ہوتا ہے جس میں دنیا بھر کے کم از کم 104 ممالک شامل ہیں، جن کے شہری اور کاروباری افراد ایمازون کی ویب سائٹ پر اپنی مصنوعات فروخت کے لیے رکھ سکتے ہیں۔

سال 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق ایمازون کے 30 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں اور وہ دو سو سے زیادہ ممالک میں سامان کی ترسیل کرتے ہیں، اور سامان بیچنے والوں میں تقریباً 20 لاکھ کے قریب ایس ایم ایز ہیں۔


متعلقہ خبریں