جسٹس اعجاز افضل کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ، فیصلے میرٹ پر ہوں گے، چیف جسٹس کا خطاب


اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے کہا ہے کہ التوا کسی کو نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کسی کے حق میں فیصلہ ہوگا بلکہ فیصلہ ہیمشہ میرٹ پر ہو گا۔

چیف جسٹس، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کلیم خورشید کی جانب سے پیر کے روز ریٹائر ہونے والے جج جسٹس اعجاز افضل کے اعزاز میں دیے گئے الوداعی عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔

جسٹس ریٹائرڈ اعجاز افضل نے اپنے خطاب میں کہا کہ وکلا معاشرے کی اصلاح  میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں، مجھے خود کو وکلا کی صف میں لا کر خوشی ہوگی۔

صدر سپریم کورٹ بار کلیم خورشید کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بقا کے لیے سب لوگ مل کر کوششیں کریں، عدلیہ سے گزارش کروں گا کہ تحمل کا مظاہرہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس میں مکمل انصاف نہیں ہوتا، فیئر ٹرائل کے لیے آرٹیکل 184/3 کے مقدمہ میں اپیل کا حق ملنا چاہیے، اپیل کا حق دینے کیلئے قانون سازی کا بھی کہا جا سکتا ہے، 184/3 کے مقدمات میں آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر کیے جائیں، اس معاملے میں بار مکمل تعاون کرے گی، التوا کے نام پر لمبی تاریخیں لے کر نظام انصاف کو تباہ کیا جاتا ہے۔ کلیم خورشید نے وکلا پر زور دیا کہ کشمیر میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کردار ادا کرنا چاہیے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل سات مئی کو ریٹائر ہوئے تھے۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے باعث وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بینچ تحلیل کر دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں