جاپان میں بلٹ ٹرین کے ڈرائیور کو سیٹ چھوڑنا مہنگا پڑ گیا

جاپان میں بلٹ ٹرین کے ڈرائیور کو سیٹ چھوڑنا مہنگا پڑ گیا

ٹوکیو: جاپان میں بلٹ ٹرین کے ڈرائیور کو دوران سفر تین منٹ کے لیے سیٹ چھوڑ کر جانا مہنگا پڑ گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جاپان میں بلٹ ٹرین کے ڈرائیور کو قواعد کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔

ٹوکیو کے علاقے اوساکا لائن میں ڈرائیور اس وقت باتھ روم گیا جب بلٹ ٹرین 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہی تھی اور اس میں 160 مسافر سوار تھے۔

36 سالہ ڈرائیور کو پیٹ درد کی وجہ سے اچانک ڈرائیونگ سیٹ چھوڑ کر باتھ روم جانا پڑا اور وہ اپنی جگہ ٹرین کنڈیکٹر کو بٹھا گیا لیکن کنڈیکٹر کے پاس ٹرین چلانے کا اختیار نہیں تھا۔

تین منٹ کے دوران کنڈیکٹر کو کسی کنٹرول پینل کو ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں پڑی اور واقعے کا پتہ بھی نہ چلتا اگر بلٹ ٹرین اپنی منزل پر ایک منٹ لیٹ نہ پہنچتی۔ ٹرین کے ایک منٹ لیٹ ہونے کی جب تفتیش ہوئی تو یہ معاملہ سامنے آیا۔

ڈرائیور سے جب پوچھا گیا کہ اس نے اس بارے میں حکام کو کیوں نہیں بتایا تو اس نے جواب دیا کہ اسلیے کیوں کہ وہ اس بات پر شرمندہ تھا۔

جاپان کی ٹرینیں ویسے تو مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہوتی ہیں لیکن پھر بھی اس کے کنٹرول کا ایک تربیت یافتہ ڈرائیور کے ہاتھ میں ہونا ضروری ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں