جو کہتے ہیں کورونا نہیں وہ بھارت کی صورتحال دیکھیں، یاسمین راشد


لاہور: پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ جو لوگ کہتے ہیں کورونا نہیں ہے وہ بھارت کی صورتحال دیکھیں۔

پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج پنجاب میں کورونا سے 29 افراد انتقال کر گئے جبکہ آج 28 ہزار سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور پہلی بار ہوا ہے کہ روزانہ رپورٹ کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج کورونا کے 901 کیسز سامنے آئے ہیں۔ سخت پابندیوں کی وجہ سے کورونا مریضوں کی تعداد کم ہو گئی ہے اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمی رات 8 بجے کے بعد بند ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ماسک پہننے سے 72 فیصد لوگ وبا سے بچ سکتے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چل رہی ہے۔ کورونا مریضوں کا مکمل طور پر فری علاج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 ہزار 818 آکسیجن بیڈز میں سے ایک 804 زیراستعمال ہیں۔ اس وقت شعبہ صحت حکومت کی پہلی ترجیح ہے تاہم کورونا وبا ابھی موجود ہے اور ہمیں ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرنا ہے۔

یاسمین راشد نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کورونا نہیں ہے وہ بھارت کی صورتحال کو دیکھیں اور اگر احتیاط نہیں کریں گے تو آئندہ پاکستان میں یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ویکسینیشن لازمی ہے اور پنجاب ویکسینیشن میں سب سے آگے ہے۔ پنجاب میں 28 لاکھ سے زائد لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شعبہ صحت میں ایک اور عالمی ایوارڈ پاکستان کے نام

وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ کل ایک لاکھ 28 ہزار لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے اور ایک لاکھ 40 ہزار روز کی ویکسینیشن کا این سی او سی نے ٹارگٹ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صحافیوں کو بھی فرنٹ لائن ورکرز میں شامل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ دوسری ڈوز لگوا رہے ہیں وہ یقینی بنائیں کہ سائنو فارم لگ رہی ہے یا اسٹرازینیکا۔ پاکستان میں 3 چینی ویکسین اور اسٹرازینیکا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

یاسمین راشد نے کہا کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے اور اپنے بزرگوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگوائیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے مرنے والوں میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد زیادہ ہے اور 7 ہزار سے زائد لوگوں کے گھر پر ویکسینیشن کر چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں