عالمی بینک نے نواز شریف کے بھارت رقوم منتقل کرنے کی تردید کر دی

ورلڈ بینک، پاکستان کے لیے 1ارب 10 کروڑ ڈالرز کے قرض کی منظوری مؤخر

اسلام آباد: انسداد بدعنوانی کے لئے قائم ادارے نیب کے دعوی کے برعکس عالمی بینک نے نواز شریف کی جانب سے غیرقانونی طور پر پاکستان سے بھارت رقم منتقل کرنے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔

2016 میں ترک وطن اور رقوم منتقلی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس میں کسی فرد کا ذکر نہیں، نا ہی غیرقانونی رقوم منتقلی پر بات کی گئی ہے۔

واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے عالمی بینک کے مقامی دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں ورلڈ بینک ریمیٹینس اینڈ مائیگریشن رپورٹ 2016 کے متعلق خبریں غلط ہیں۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ مذکورہ رپورٹ کا مقصد  دنیا بھر میں تارکین وطن اور ان کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر کے متعلق اندازہ قائم کرنا ہے۔

21 ستمبر 2016 کو اسٹیٹ بینک پاکستان بھی 4.9 ارب ڈالرز (566 ارب روپے سے زائد) بھارت منتقل  ہونے کی تردید کر چکا ہے۔ اس برس پاکستان سے بھارت منتقل کی گئی ترسیلات زر کی مالیت دو لاکھ ڈالر سے بھی کم تھی۔

منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے خبر جاری کی گئی تھی کہ نیب چیئرمین کی ہدایت پر شریف خاندان کے خلاف بھارت رقوم منتقل کرنے کی تحقیق کی جا رہی ہے۔

نیب چیئرمین کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 2016 میں غیرقانونی رقوم منتقلی کی نشاندہی ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کی گئی تھی۔

نیب چیئرمین کی ہدایت پر اگر بھارت رقوم منتقلی کا معاملہ ریفرنس کی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ نواز شریف کے خلاف احتساب بیورو کا پانچواں مقدمہ ہو گا۔


متعلقہ خبریں