پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 2 ارب سے زائد شیئرز کی خریدو فروخت کا نیا ریکارڈ قائم

پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 2 ارب سے زائد شیئرز کی خریدو فروخت کا نیا ریکارڈ قائم

فوٹو: فائل


کاروباری ہفتے کے چوتھے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2 ارب روپے سے زائد شیئرز کی خریدو فروخت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں کسی ایک دن میں کاروبار کا یہ سب سے بڑا حجم ہے۔

گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ارب 56 کروڑ 33 لاکھ سے زائد شیئرز کے سودے ہوئے تھے۔

گزشتہ روزکاروبار کیے گئے شیئرز کی مالیت 28 ارب 33 کروڑ سے زائد رہی تھی۔  مارکیٹ کیپٹلائزیشن 85 ارب روپے بڑھ کر 8097 ارب روپے ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا تھاامید ہےجون تک ایف اےٹی ایف گرے لسٹ سےنکل جائیں گے۔

صحافیوں کیساتھ آئن لائن میٹنگ میں انہوں نے کہا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی زیادہ تر شرائط پوری کر دی ہیں اور اب معاملہ زیادہ تر سیاسی رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنا سیاسی اثر اسوخ استعمال کر رہا ہے اور ہم بھی اس بار اپنے دوستوں کو ساتھ ملا کر جائیں گے۔

شوکت ترین نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف نےاس بارپاکستان کےساتھ سخت رویہ اپنایا۔ تنخواہ داروں پرٹیکس بڑھانے کی آئی ایم ایف کی تجویز قبول نہیں کی۔ آئی ایم ایف کےساتھ اس تجویزپربات چیت جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے میں سب سے زیادہ تیزی سے ابھر رہی، وزیراعظم

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ ریونیو کو بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ جوٹیکس نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ غریبوں کوآٹےاوربجلی پرسبسڈی دیں گے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ آئندہ بجٹ 11جون کوپیش کرنےکی تجویزہے۔  موجودہ حکومت نے چند ٹارگٹڈ چیزوں پرتوجہ دی۔ حکومت نےایکسپورٹ انڈسٹری، زراعت اور تعمیرات سیکٹر پر زیادہ توجہ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی بہترپالیسی کی وجہ سے کورونا کے باعث معیشت کو زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ حکومت کی توجہ اب مہنگائی کم کرنے پر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ 12سیکٹرز کی طویل اورقلیل مدتی منصوبوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ زراعت کے حوالے سے قلیل المدتی منصوبوں پر کام  ہو رہا ہے۔ حکومت عام آدمی کیلئے مختلف اسکیمزلےکرآرہی ہے۔ ایکسپورٹ میں مزید اضافے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان میں ریکارڈ پیسے بھجوائے جس نے ملکی معیشت کو سہارا دیا۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ امیر اورغریب کیلئے ایک جیسی گروتھ ہونی چاہیے۔ ریونیو کو بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ جوٹیکس نہیں دے رہےان کےخلاف کارروائی کریں گے۔ غریبوں کو آٹے اور بجلی پرسبسڈی دیں گے۔


متعلقہ خبریں