سینیٹ: اپوزیشن کی عدم موجودگی میں سی پیک اتھارٹی بل منظور

نئے صوبے بنانے کا بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پیش، صوبوں سے مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد: اپوزیشن کی عدم موجودگی میں سی پیک اتھارٹی بل منظور کرلیا گیا۔ بل کی منظوری کے بعد سینیٹ کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔

سی پیک کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، عاصم سلیم باجوہ

ہم نیوز کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں جب وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بل پیش کرنا چاہا تو اپوزیشن نے انہیں روک دیا۔

اپوزیشن کی مخالفت پر بل وفاقی وزیر شبلی فراز نے پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

اس موقع پر سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ سی پیک ایک بہت اہم منصوبہ ہے اور ملک کا مستقبل اس سے جڑا ہوا ہے۔

ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سی پیک اتھارٹی کا جلد قیام ہو تاکہ یہ بجٹ میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سی پیک اتھارٹی بل کو ایوان منظور کرے۔

ہم نیوز کے مطابق اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ چین کے ساتھ بہت اہم تعلقات ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ سی پیک اتھارٹی بل کو آخر میں اضافی ایجنڈا کے طور پر حکومت لے کرآئی ہے۔

سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے اس پر کہا کہ پیش کردہ بل کو فوری طور پر منظور کیا جائے۔

سی پیک اتھارٹی، جزیروں سے متعلق آرڈیننسز پیش نہ کرنے پر اپوزیشن کا سینیٹ سے واک آؤٹ

سابق وزیراعظم سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے اس پر کہا کہ ہمیں اس بل پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیں،۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے مؤقف اختیار کیا کہ بل کو منظور کرنے یا قائمہ کمیٹی کو بھیجنے پر ایوان کی رائے لی جائے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر شبلی فراز نے اس پر کہا کہ سینیٹ سی پیک اتھارٹی بل کی تحریک فوری طور پر منظور کرے۔

ہم نیوز کے مطابق سینیٹ نے سی پیک اتھارٹی بل منظور کرنے کی تحریک منظور کی تو اپوزیشن نے احتجاجاً ایوان نے واک آؤٹ کردیا۔

سی پیک سے پاکستان کو کتنی ملازمتیں مل سکتی ہیں؟

اپوزیشن کی سینیٹ میں عدم موجودگی کے دوران سی پیک اتھارٹی بل منظور کر لیا گیا جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں