وزیراعظم کا ناشتہ سرکاری خزانے سے تو نہیں ہوا؟ پولیس تحقیات کریگی

وزیراعظم کا ناشتہ سرکاری خزانے سے تو نہیں ہوا؟ پولیس تحقیات کریگی

فن لینڈ: پولیس نے اس بات کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے کہ وزیراعظم کے لیے ناشتہ غیر قانونی طور پرعوام کے پیسوں سے تو نہیں خریدا جاتا ہے؟ پولیس کی جانب سے یہ اعلان جمعہ کے دن کیا گیا ہے۔

بھارتی دعوؤں کا بھانڈا فن لینڈ کے دفاعی ریسرچرز نے پھوڑ دیا

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فن لینڈ کی وزیر اعظم سنا مرین کے متعلق فن لینڈ کے ایک اخبار میں منگل کو خبر شائع ہوئی تھی کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ناشتے کے لیے حکومت سے فی ماہ 300 یورو یا 365 ڈالرز کا مطالبہ کر رہی ہیں جب کہ وہ سرکاری رہائش گاہ کیسارینتا میں رہتی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق 35 سالہ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یہ مراعات پہلے کے حکمرانوں کو بھی ملتی رہی ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق وزیراعظم کے ناشتے کی شہریوں کے ٹیکس کی رقم سے ادائیگی فن لینڈ کے قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

نیوزی لینڈ: تمباکو سے پاک نسل کا خواب حقیقت بنانے کی جانب گامزن

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو کچھ ناشتوں کی رقم ادا کی گئی ہے جب کہ وزارتی معاوضے کے قانون میں اس قسم کی ادائیگی کی اجازت نہیں ہے۔

پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں وزیراعظم کے دفتر میں موجود افسران کے فیصلے کی جانچ کی جائے گی۔ اس سے وزیر اعظم اور ان کی سرکاری سرگرمیوں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

سفارتکاروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپگنڈہ: بھارتی سازش بے نقاب

خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم سنا مرین کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں تحقیقات کا خیر مقدم کرتی ہیں اور جب تک یہ جاری ہیں وہ ان مراعات کا مطالبہ روک دیں گی۔


متعلقہ خبریں