پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کو چھوڑ دیا، احسن اقبال

حکومت کو مکمل ایکسپوز کرنے کے لیے تحریک عدم اعتماد میں تاخیر کی، احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) نے پاکستان پیپلز پارٹی کو چھوڑ دیا ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے کراچی کے جلسے میں شریک نہیں ہوگی۔

پی ڈیم اجلاس کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک سے آؤٹ ہوگئی ہے اور پارلیمان میں شہباز شریف ساتھ لے کر چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو ملا کر حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔ پارلیمنٹ میں موجود بہت سی جماعتیں ہیں جو پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں۔ پارلیمنٹ میں موجود جو اپوزیشن پارٹی ہمارے منشور کو مانے گی اس کا تعاون حاصل کریں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پی ڈی ایم نے آج کافی جامع پلان کا اعلان کیا ہے۔ 4 جولائی کو ہمارا پہلا عوامی جلسہ ہوگا۔ جولائی سے عوامی رابطہ مہم شروع کردی جائے گی۔

رہنما مسلم لیگ نوازاحسن اقبال نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہی پی ڈی ایم کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہیں اور کریں گے۔ ہماری تحریک اور جدوجہد مفاہمتی نہیں ہے۔ پی ڈی ایم کا بیانیہ عوام کے دلوں میں گھر کرچکا ہے۔ پی ڈی ایم کی سیاست پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئے گی۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 4 جولائی سے حکومت کے خلاف بھرپور تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہ بننے کے موقف پر قائم

پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ  احتجاجی تحریک کا آغاز 4 جولائی کو سوات میں جلسے سے کیا جائے گا۔ اس کے بعد کراچی اور اسلام آباد میں بھی جلسے کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی کرپشن اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانونی چارہ جوئی کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم رفیق تارڑ کی زیر صدارت قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے مجوز کردہ الیکشن کے لیے ووٹنگ مشین کا استعمال مسترد کرتے ہیں، یہ پری پول ریگنگ کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں ہے، اگر وہ پی ڈی ایم میں واپس شامل ہونا چاہتے ہیں تو ہم ان کا انتظار کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہین کہ خطے کی صورتحال سے متعلق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، نائب صدر مریم نواز، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال سمیت  آفتاب شیر پاؤ، محمود خان اچکزئی، میر کبیر شاہی اور طاہر بزبجو شریک ہوئے۔

اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم حکمت عملی پر مشاورت ہوئی


متعلقہ خبریں