غیر ملکی فنڈنگ کیس: اکبر ایس بابر کا اسکروٹنی کمیٹی پر حقائق چھپانے کا الزام


پاکستان تحریک انصاف کے سابق عہدیدار اکبر ایس بابر نے کہا ہے اسکروٹنی کمیٹی الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف ہم سے حقائق چھپا رہی ہے.

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبرایس بابر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کے معاملے پر بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کیوں چھپائی جارہی ہیں؟

اکبرایس بابر نے کہا کہ ہم وہ کام کررہے ہیں جو ا سکروٹنی کمیٹی ساڑھے 3 سال میں نہ کرسکی۔ بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے، ہم معاملے کے تہہ تک پہنچ چکے ہیں، گھٹن کا ماحول زیادہ دیر نہیں چلے گا، سچائی سامنے آنے والی ہے۔

خیال رہے کہ اکبرایس بابر نے اسکروٹنی کمیٹی سے پی ٹی آئی کا ریکارڈ مانگ لیا ہے۔ اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کا ریکارڈ فراہم کر نے کی درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن 16 مارچ کو سماعت کرے گا

اس سے قبل اکبر ایس بابر نے کہا تھا کہ حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ریکارڈ تک مدعی کو دسترس دے جائے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کروائے گئے ریکارڈ کی تصدیق ضروری ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا تھا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن میں امریکہ سے 3 ملین ڈالر، سعودیہ سے7 لاکھ ریال ، یو اے ای سے 6لاکھ درہم اور ڈنمارک سے غیر قانونی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ جمع کرایا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سکروٹنی کمیٹی فیکٹ فائنڈنگ نہیں فیکٹ کو چھپا رہی ہے۔ سکروٹنی پروفیشنل آڈیٹر سے کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 2013 کا ریکارڈ دینے سے انکاری ہے۔

انہوں نے بتایا تھا سکروٹنی کمیٹی کہتی ہے پی ٹی آئی ریکارڈ نہیں دے رہی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 2013 کا ریکارڈ جمع کرانا ہوگا۔


متعلقہ خبریں