فلسطینوں کی آواز دبانے کا الزام ، انسٹاگرام میں بڑی تبدیلیاں


اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر سے آوازیں بلند کی گئیں، لیکن فیس بک اور اس کی ملکیتی ایپ انسٹاگرام پر یہ الزام عائد ہوا کہ فلسطینیوں کی آواز کو چھپایا گیا۔

شدید تنقید کے بعد  انسٹاگرام نے اپنے الگورتھم میں تبدیلیاں کی ہیں۔ جس کے تحت اسٹوریز میں ری شیئر کیے جانے والی پوسٹس کو اوریجنل کے برابر سمجھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک کو فلسطینیوں کی آواز دبانا مہنگا پڑگیا 

فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام کے ملازمین کے ایک گروہ نے فلسطین کے حق میں مواد کو سنسر کرنے کے خلاف اپیلیں کی تھیں۔

ملازمین کا موقف تھا کہ وہ اسے دانستہ غلطی نہیں کہہ رہے لیکن اتنے بڑے پیمانے پر پوسٹس کو روکنا  مظلوم گروپ کے ساتھ تعصب برتنا ہے۔

فیس بک کے ترجمان نے بتایا کہ انسٹاگرام الگورتھم میں تبدیلیاں صرف فلسطینی مواد کے حوالے سے نہیں ہیں بلکہ کمپنی کو احساس ہوا کہ ایپ جس طرح کام کرتی ہے، وہ ایسی پوسٹس کو پروموٹ کرتی ہے جو اس کے خیال میں صارفین کو زیادہ پسند ہیں، جس سے لوگوں کو محسوس ہوا کہ  مخصوص طبقے کے  ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فیس بک کا بائیکاٹ، ریٹنگ میں نمایاں کمی

مگر اب نئی تبدیلیوں کے بعد اوریجنل مواد کے ساتھ اسٹوریز میں ری شیئر کیے جانے والی پوسٹس کو یکساں اہمیت دی جائے گی۔

غزا پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف صارفین کی جانب سے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام کو حالیہ ہفتوں میں شدید تنقید کا سامنا تھا ، جبکہ فیس بک کو لاکھوں صارفین نے ون اسٹار ریویو بھی دیا تھا۔


متعلقہ خبریں