خواجہ آصف کی درخواست ضمانت، بینچ تیسری بار تحلیل


لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی درخواست بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کرنے والا ہائیکورٹ کا بینچ تیسری بار تحلیل ہو گیا ہے۔

بینچ میں شریک لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کیس سننے سے معذرت کی ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال بینچ میں شامل تھے۔ اسجد جاوید نے کیس کسی دوسری عدالت کو بھجوانے کی سفارش۔

فائل چیف جسٹس کوبھجوا دی گئی ہے اور اب نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔

خواجہ آصف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت کیس سنے میرے موکل کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

خواجہ آصف نے اثاثے بنانے کے الزام میں رہائی کیلئے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ انہیں دسمبر2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ آصف کو متعدد مواقع دیے گیے لیکن وہ مطمن نہیں کر سکے۔

نیب کے مطابق خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا، انہوں نے بطور کنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔

خواجہ آصف کو لی گئی تنخواہ سمیت دیگر تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی،انہیں کمپنی کو دی گئی نوکری کی درخواست جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے خواجہ آصف کو اقامہ ایگریمنٹ بھی نیب کو جمع کروانے کا کہا گیا تاہم وہ دوران تفتیش مسلسل عدم تعاون کرتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں