رمضان ٹرانسمیشن شروع ہونے سے قبل عدالت کا فیصلہ آگیا


رمضان ٹرانسمیشن کے لیے تمام ٹی وی چینلز اپنی تیاریاں وقت سے پہلے ہی مکمل کرچکے تھے، بڑے بڑے سیٹس لگائے جا چکے تھے اور اسٹوڈیو کی بکنگ بھی ہو چکی تھی۔

بہترین اینکرز، اداکاروں اور گلوکاروں کی فہرست کو حتمی شکل دی جارہی تھی کہ رمضان ٹرانسمیشن سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم سامنے آ گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام ٹی وی چینلز پر واضح کردیا ہے کہ اس سال سحروافطار ٹرانسمیشن میں اچھل کود اور دھمال نہیں چلنے دیں گے۔

گزشتہ برس پاکستان کے نجی نیوز اور انٹرٹینمنٹ چینلز  پر چلنے والی رمضان کی خصوصی نشریات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

رمضان میں بول:

دنیا کی سب سے بڑی رمضان ٹرانسمیشن کے نام سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ’رمضان میں بول‘ کا آغاز کیا۔

عشق رمضان:

معروف اداکارساحر لودھی گزشتہ سال اپنی ٹرانسمیشن کے دوران ایک خاتون کی تقریر پر بھڑک گئے اور سب کوکھری کھری سنا دیں، اس واقعہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

شان رمضان:

’شان رمضان‘ سحروافطار ٹرانسمیشن میں وسیم بادامی اور اقرارالحسن نے کوئز شو، روزہ کشائی، کوکنگ مقابلے نعت خوانی اور مختلف پروگرام  پیش کیے۔

رمضان عشق ہے:

اداکارہ اور میزبان مایا خان نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ’رمضان عشق ہے‘ ٹرانسمیشن میں انعام تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

جیو کھیلو پاکستان:

سابق پاکستانی کرکٹرز شعیب اختر اور وسیم اکرم نے مل کر رمضان میں کھیل کود سے شائقین کے دل جیتنے کی کوشش کی۔

رونق رمضان:

ڈان نیوز پر ’رونق رمضان‘ کے نام سے معروف اداکارہ سعدیہ امام اور شیف مدیحہ نے پروگرام کی میزبانی کی۔

باران رحمت: 

آج چینل پر معروف اداکار علی خان اور آمنہ ملک کی میزبانی میں ’باران رحمت‘ اور عمر شریف کی میزبانی میں ’رمضان ہمارا ایمان‘ جاری رہا۔

ٹیلی ویژن پر تقریباً تمام نجی چینلز کے مابین بہتر ریٹنگ اور لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سخت مقابلہ جاری رہتا ہے۔

رحمتوں اور برکتوں کے مہینے میں گلوکار نعتیہ کلام پیش کرتے ہیں اور شوبز انڈسٹری کے ماڈل و اداکار سحروافطار کے اوقات میں دینی تعلیمات دیتے  ہیں۔

دوسری جانب حال ہی میں انعاموں کی برسات کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دینی تعلیمات کم ہوگئیں اور انعامات کا تذکرہ زیادہ ہونے لگا۔

سحری اور افطاری کے بعد لوگوں کی تفریح کے لیے مختلف گیمز، سوالات و جوابات اور کھانے پکانے جیسے پروگرامز ٹرانسمیشن کا حصہ بن چکے ہیں۔

حاظرین ان تفریحی پروگرامز میں انعام حاصل کرنے کے لیے کرتب، ورزش اور ڈانس کرتے نظر آتے ہیں۔ بابرکت اوقات میں انعامات کی چھینا جھپٹی سے لوگوں کا تماشہ بنایا جاتا ہے۔

سحروافطار کی نشریات میں اشتہارات اور انعامات سے مختلف ملٹی نیشنل کمپنیز اور انڈسٹریز کی تشہیر کرکے چینلز پیسے بٹورتے ہیں۔

رواں برس بھی بیشتر چینلز سحروافطار ٹرانسمیشن کے لیے اپنی سحروافطار کی خصوصی ٹرانسمیشن کی تشہیر کرنے میں مصروف ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے رمضان سے پہلے ہی احکامات جاری کیے ہیں کہ رمضان ٹرانسمیشن میں اسلامی موضوعات پر پی ایچ ڈی اسکالرز سے کم کوئی بات نہیں کرے گا۔


متعلقہ خبریں