اسرائیلی وزیر کا بیان ناقابل قبول ہے، ترجمان دفتر خارجہ


اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا بیان ناقابل قبول ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدامات واپس اٹھائے جبکہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان کے صدر نے پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان اور تاجک صدور اور وزیراعظم کی ملاقاتیں ہوئیں جس میں مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا جبکہ دونوں ممالک میں ایم او یوز پر بھی دستخط کیے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ (یو این) جنرل اسمبلی صدر وولکن بوزکیر نے بھی گذشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں 21 مئی کو سیز فائر اعلان مثبت پیش رفت ہے اور ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار اور مستقل حل کے حامی ہیں۔ فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات ہونی چاہیئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی ترجیح افغانستان میں امن کا قیام ہے، وزیر خارجہ

زاہد حفیظ نے کہا کہ افغانستان کا واحد حل مذاکرات ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی انخلا ذمہ دارانہ طریقے سے ہو۔ ہم تشدد میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے 12 سفارتکاروں نے سفر کیا تو سب کے پاس منفی رپورٹ تھی لیکن واہگہ پر ٹیسٹ میں ایک خاتون کی رپوٹ مثبت آئی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں امریکہ کا کوئی فوجی اڈہ یا ائیر بیس نہیں ہے جبکہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان فوجی اڈوں کے قیام کا کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا بلکہ پاکستان اور امریکہ میں ماضی کے ائیر اور گراؤنڈ لائن آف کمیونیکیشن معاہدے ہیں۔

اسرائیلی بیان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے متعلق اسرائیلی وزیر کا بیان نا قابل قبول ہے اور پاکستانی عمارت کی تصاویر کا استعمال قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بامقصد مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔


متعلقہ خبریں