خورشید شاہ نے درخواست ضمانت واپس لے لی


پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر ترین رہنما خورشید شاہ نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی ہے.

سپریم کورٹ نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹادی. خورشید شاہ ہارڈشپ کی بنیاد پر ضمانت کے لیےہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ 30 دنوں میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرے۔

جسٹس سردار طارق نے کہا نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ضمنی ریفرنس آئے گا۔ کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟

انہوں نے کہا تفتیش مکمل ہوچکی ہے ضمنی ریفرنس جلد دائر ہوجائے گا۔ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی۔

جسٹس سردار طارق  نے کہا فرد جرم دوبارہ عائد ہوئی تو ازسرنو ٹرائل ہوگا۔ دو سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے ہارڈشپ معاملے پر ضمانت پکی۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے۔ نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے۔

خیال رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

ریفرنس میں خورشید شاہ کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کا نام بھی شامل ہے۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کی چھ سوایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع  کے مطابق  خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے 7 اگست2019 سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں