اسرائیلی فورسز نے خاتون صحافی کا ہاتھ توڑ دیا


فلسطین میں اسرائیل کی جارحانہ کاروائیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ چینل کی خاتون صحافی کو کئی گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔

فلسطینی مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاریوں اور فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کیے جانے پر احتجاج کررہے تھے۔ جس کی کوریج کرنے پرصحافی کوشیخ جراح کے علاقے سے حراست میں لے لیا گیا۔


جہاں انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے صحافی گیوارا بودیری کا ہاتھ ٹوٹ گیا، رہائی کے بعد فوری طبی امداد کے لیے انہیں پوری رات اسپتال گزارنا پڑی۔

الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے خاتون صحافی کا کہنا تھا کہ ان کی کمر اور ٹانگ میں بھی شدید تکلیف ہے جس سے انہیں چلنے میں دشواری محسوس ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کے ان کے ساتھ زیر حراست مجرموں جیسا سلوک کیا گیا، تھکاوٹ پر آنکھیں بند کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔


بودیری نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کا اہلکار مسلسل انہیں کہتا رہا کہ وہ سب کو خاموش کرا دیں گے، اوراگر وہ الجزیرہ کو چپ کرا دیں گے تو باقی بھی خاموش ہو جائیں گے۔ لیکن خاتون صحافی نے دنیا کو حقائق سے آگاہ کرنے اور اسرائیلی کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے بےنقاب کرتے رہنے کا عزم ظاہر کیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے چینل کے کیمرا مین کو فراہم کیے گئے آلات کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

مئی میں اسرائیل نے غزہ میں الجزیرہ نیوز نیٹ ورک سمیت دیگرغیر ملکی میڈیا کے دفاتر پر فضائی حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں غیر ملکی میڈیا کے دفاتر مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔

 


متعلقہ خبریں