بلاول نے احسن اقبال کو کاغذی عہدیدار قرار دیدیا


چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال کو کاغذی عہدیدار قرار دے دیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ کاغذی عہدیدار ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ وزیر اور کاغذی عہدیدار اپنی سیاست چمکانے کیلئے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

بلاول بھٹو کی تقریر پر ن لیگی اراکین نے ایوان سے واک آوَٹ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹرین حادثہ انتہائی سنجیدہ ایشوہے۔ قومی اسمبلی میں گھوٹکی سانحے پربات ہونی چاہیے۔ وزیراعظم پہلے کہا کرتے تھے کہ ٹرین حادثے پر وزیرمستعفی ہوجاتے ہیں۔ وزیراعظم نے پہلے بھی اپنے وعدے پورے نہیں کیے یہ بھی نہیں کریں گے۔ یہ سنگین حادثہ ہے تحقیقات کیلئےکمیٹی بنائی جائے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی  نے کہا کہ معیشت درست کرنی ہے تو عمران خان جیسے تجربوں سے بچنا ہو گا۔ حکومت نے 20 کروڑ عوام کو مہنگائی کے حوالے کر دیا۔ چند سرمایہ دار دوستوں کیلئے معاشی پالیسیاں بنائیں۔

مزید پڑھیں: میرا 6 فٹ 2 انچ قدہے، آپ کو کیوں نظر نہیں آیا، احسن اقبال کا ڈپٹی اسپیکر سے سوال

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا اگلی حکومت بنا کر ملکی مسائل حل کرنے کا اعلان قوم کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ معاشی ترقی کے دعوے زمین بوس ہو چکے، عوام اب کسی جھانسے میں نہیں آئیں گے۔

اقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ ٹرین حادثے پرحکومت سے سوال ضرورہونا چاہیے لیکن ماضی کی حکومتوں نے کیا کیا؟۔

مراد سعید نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آتے ہی ایم ایل ون منصوبے پر کام شروع کیا۔ ایم ایل ون کا مقصد ریلوے کے نظام کو مضبوط اور محفوظ بنانا ہے۔ 70 سال میں آپ نے نظام کو تباہ کیا،اس منصوبے کو شروع کرنے میں اڑھائی سال تو لگنے تھے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں جوکچھ ہوا اس پرکوئی جواب نہیں دیا گیا۔ پرچی چیئرمین اور گندم چوروں کی بات نہیں کررہا، سنجیدہ معاملے پربات کرنا چاہتا ہوں۔ جوبھی واقعہ ہوتاہےاس پرسیاست چمکائی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں