ٹرین حادثہ: ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا

ٹرین حادثہ: ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا

سکھر: خوفناک ٹرین حادثے کے متعلق ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے انکشاف کیا ہے کہ 1971 میں قائم ہونے والا ریلوے ٹریک اپنی مدت پوری کرچکا ہے جس کے بعد خطوط لکھ  کر متعدد مرتبہ انتظامیہ کو آگاہ بھی کیا گیا لیکن کچھ نہیں ہوا کیونکہ حکومت سی پیک کے انتظار میں ہے۔

گھوٹکی: ٹرینوں میں تصادم، 40 افراد جاں بحق ،100 سے زائد زخمی

ہم نیوز کے مطابق ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے کہا ہے کہ ٹرین حادثہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سے اترنے کے باعث پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ سرسید ایکسپریس بوگیوں سے ٹکرائی اور حادثے کا سبب بنی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں حادثہ ہوا وہ ٹریک کافی بہتر ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈی ایس ریلوے سکھر طارق لطیف نے کہا کہ ریلوے ٹریک 1971 میں قائم ہوا تھا اور اپنی مدت مکمل کرچکا ہے۔

3 سال میں 8 بڑے ٹرین حادثات کے بعد بھی حکومت اپنی مجرمانہ غفلت قبول کرنے کو تیار نہیں، مریم نواز

ڈی ایس ریلوے سکھر کے مطابق اس ضمن میں انتظامیہ کو کئی بار خطوط لکھ کر آگاہ کیا لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ 90 کلومیٹرکا ٹریک صرف لکڑی پربنا ہواہے اور وہ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔

ڈی ایس ریلوے سکھرطارق لطیف کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سی پیک کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

فواد چودھری نے ٹرین حادثات کا ذمہ دار ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو ٹھہرا دیا

ہم نیوز کے مطابق ڈی ایس سکھر طارق لطیف کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات ہوں گی، دیکھتے ہیں کیا ہو تا ہے؟


متعلقہ خبریں