قومی اقتصادی کونسل: بجٹ اہداف کی منظوری دے دی

قومی اقتصادی کونسل: بجٹ اہداف کی منظوری دے دی

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے مالی سال 2021-22 کے لیے مائیکرو اکنامک فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی۔

ٹرین حادثہ: صدر اور وزیراعظم کا اظہار افسوس، تحقیقات کا حکم

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذرائع سے بتایا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کے لیے ترقیاتی بجٹ کم رکھنے پر احتجاج کیا۔

قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر اعلیٰ اور متعلقہ حکام  نے شرکت کی۔

اس ضمن میں جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مالی سال 2021-22 کے لیے مائیکرو اکنامک فریم ورک کی منظوری دی گئی جب کہ کونسل کی آئندہ مالی سال کیلئے شرح نمو کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زراعت میں اضافے کا ہدف 3.5 ، انڈسٹریل سیکٹر کا 6.5 اور سروسز سیکٹر کا 4.8 فیصد ہوگا۔

وزیراعظم کا تمام پروگرامز اور کانفرنسز اردو میں منعقد کرانے کا حکم

ہم نیوز کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزارتِ منصوبہ بندی نے مالی سال 22-2021 کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام پیش کیا اور بریفنگ دی گئی کہ رواں مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ نظر ثانی تخمینوں کے مطابق 1527 ارب روپے رہے گا۔

قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں مالی سال 22-2021 کا ترقیاتی بجٹ 2100 ارب روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی جب کہ پی ایس ڈی پی کا حجم 900 ارب روپے ہو گا۔

جاری کردہ اعلامیے کے تحت اجلاس کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی کا محور انفراسٹرکچر، آبی وسائل اور سوشل سیکٹر کی بہتری ہو گا جب کہ اسکل ڈویلپمنٹ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کا فروغ اور ماحولیات پر فوکس کیا جائے گا۔

اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی میں ان علاقوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا جو پیچھے رہ گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق جنوبی بلوچستان، سندھ کے بعض اضلاع اور گلگت بلتستان کے لیے مناسب فنڈز جب کہ انضمام شدہ علاقوں کے لیے 54 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل سیکٹرز میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 42 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔

جب ملک کی قیادت اور وزرا کرپٹ ہوں توملک دیوالیہ ہوجاتے ہیں، وزیراعظم

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس میں صوبے کے لیے کم ترقیاتی بجٹ رکھنے پر احتجاج کیا۔


متعلقہ خبریں