پٹری کاجوائنٹ ٹوٹاہوا پایا گیا،ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ


ڈہرکی ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق واقعہ ٹریک ٹوٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔ پٹری کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا جوٹوٹا ہوا پایا گیا ہے۔

ابتدائی رپورٹ لوکو انسپکٹر، ریلیف ٹرین انچارج، ٹریفک انسپکٹر اور ہیڈ ٹرین ایگزامنر نے تیار کی۔  رپورٹ کے مطابق ٹوٹے ہوئے ٹریک کی مرمت کی گئی لیکن ویلڈنگ مکمل نہ کی گئی تھی۔ ٹریک کا 3 انچ کا ٹکڑا ٹھیک سے ویلڈ نہیں کیا گیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملت ایکسپریس3 بجکر 38 منٹ پر ڈہرکی ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہوئی۔ ملت ایکسپریس کراچی سے روانہ ہوئی تھی۔ جبکہ رتی اور ڈہرکی کے درمیان ڈی ریل ہوئی۔

ریلوے سکھر کنٹرول سے 4 بجے حادثے کی پہلی کال موصول ہوئی۔ دوسری جانب آنے سے والی ملت ایکسپریس کی 12 کوچز ٹریک سے اتر گئیں۔

سرسید ایکسپریس ملت ایکسپریس کی ٹریک سے اتری بوگیوں سے جا ٹکرائی۔ حادثے کے باعث سر سید ایکسپریس کے انجن سمیت 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

روہڑی سے ریلیف ٹرین 5 بجکر 20 منٹ پر جائے حادثہ کی جانب روانہ ہوئی اور ریلیف ٹرین 9 بجے جائے حادثہ پر پہنچی۔ ریلیف ٹرین پہنچنے کے بعد 9 بجکر30 منٹ پر ریلیف آپریشن شروع ہوا۔

مزید تفصیل جانیں: ریسکیو آپریشن مکمل،ٹریک بحالی کاکام جاری

ڈہرکی میں ملت اور سرسید ایکسپریس کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 62 افراد جاں بحق  اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

ٹرین حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے تاہم ٹریک کی بحالی کا کام جاری ہے۔ کراچی اور کوئٹہ سے لاہور آنے والی متعدد ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں۔

حادثے کا شکار ہونے والی ٹرینوں میں 1269 مسافر سوار تھے۔ ملت ایکسپریس میں765 اور سر سید میں504 مسافر تھے۔

ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا اور سرسید ایکسپریس لاہورسے کراچی جارہی تھی۔ حادثے کے بعد پاکستان ریلویز نے ہیلپ لائن نمبر 0719310087 جاری کر دیا ہے جس پر رابطہ کرکے حادثے سے متعلق معلومات لی جا سکتی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں