سندھ میں ایسٹ انڈیا کمپنی بنائی تو مزاحمت کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ


کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ زخموں پر نمک چھڑکنا کوئی وفاقی حکومت سے سیکھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ساتھ ناانصافیوں ازالہ کیا جائے۔ رواں ماہ وزیر اعظم کو 6 صفحات پرمشتمل خط لکھا جس میں ناا نصافیوں کا ذکرکیا۔

وزیراعلیٰ سندھ  نے کہا کہ دو پاکستان نہ بنائیں، سندھ میں ایسٹ انڈیا کمپنی بنائی تو مزاحمت کریں گے۔ سندھ کے ساتھ ناانصافیوں پر وزیر اعظم کو خط لکھا لیکن کچھ نہیں ہوا، ایسا لگتا ہے بہرے لوگوں سے بات کر رہا ہوں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ کہتے ہیں وفاق کے پیسوں پر سندھ کو چودھراہٹ نہیں کرنے دیں گے، ملک کا 70 فیصد پیسہ سندھ سے جاتا ہے، سندھ کے لوگوں کے ساتھ اسلئے ناانصافی ہورہی ہے کہ پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دیے گئے، کیا آپ چور ڈاکو کہہ کر5 سال گزاریں گے؟ کام نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کی جانب سے ہمارے اعتراضات دور نہیں کیے گئے پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ترقیاتی کاموں پرخوشی ہے۔ وفاق نے 7 سے بڑھا کر 15 ارب روپے ترقیاتی فنڈز بڑھا دیے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق نے پنجاب کے لیے سندھ سے زیادہ ترقیاتی فنڈز دیے، کراچی حیدرآباد موٹروے کے معاملے سے سب آگاہ ہیں۔ پنجاب اور دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں اور ہمیں بھی ترقیاتی کاموں کے لیے 25 فیصد حصہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل اکنامک کونسل کے 8 ممبران ہوتے ہیں اور آئین کے مطابق ملک بھر سے 13 افراد ہوتے ہیں۔ جس کے سال میں 2 بار اجلاس ہوتے ہیں لیکن وہ وقت پر نہیں ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سے ایک اور اسکینڈل سامنے آئے گا، شاہد خاقان عباسی

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی لاہور موٹروے بننی تھی لیکن لاہور سے سکھر تک موٹر وے بنائی گئی۔ روڈ نیٹ ورک بہتر ہوتا ہے تو معیشت میں بہتری آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 7 اعشاریہ ایک ارب روپے نیشنل ہائی وے کی لاگت بتائی گئی لیکن ہمارا کوئی نیا پراجیکٹ این ایچ اے میں نہیں رکھا گیا۔ کوشش ہے ہمارا روڈ نیٹ ورک بہتر ہو۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاق کو اب خط لکھنا چھوڑ دیا ہے کیونکہ آخری خط میں لکھا تھا شاید میں بہرے لوگوں سے بات کر رہا ہوں۔ سندھ کے لوگوں کو سزا دی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں