پاکستان کے تجارتی خسارے میں30فیصد اضافہ


جولائی سے مئی کے دوران گزشتہ سال کی نسبت تجارتی خسارے میں 30فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مئی کے دوران تجارتی خسارہ 30.56 فیصد مزید بڑھ گیا ہے۔

جولائی سے مئی کے دوران تجارتی خسارہ بڑھ کر 27.48 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اس دوران برآمدات میں 13.97 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جولائی سے مئی کے دوران 22ارب 56 کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔ گزشتہ سال اس عرصہ کے دوران 19.79ارب ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔

درآمدات میں 22.52فیصد کا اضافہ ریکارڈ۔ جولائی سے مئی کے دوران 50ارب 4کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئیں۔گزشتہ سال اس عرصہ کے دوران 40.84ارب ڈالر کی درآمدات تھیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے مئی کے دوران 27ارب 48کروڑ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال اس عرصہ میں 21ارب 5کروڑ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

گزشتہ برس دسمبر کے مہینے سے تجارتی خسارے میں اضافہ جاری ہے اور اس کی بڑی وجہ ملک میں درآمدات میں بڑا اضافہ جبکہ اس کے مقابلے میں نسبتاً سست برآمداتی عمل ہے۔

مالی سال 2020 میں ملک کا تجارتی خسارہ 31 ارب 82 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 23 ارب 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہ گیا تھا۔

درآمداتی بل میں اس اضافے کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات، گندم، چینی، سویابین، مشینری، خام مال، کیمیکلز، موبائل فونز، کھاد، ٹائرز، اینٹی بائیوٹکس اور ویکسین کی درآمد بتائی جا رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں