مردان میں پولیوٹیم پرفائرنگ، 2پولیس اہلکار شہید

فائل فوٹو


خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں انسداد پولیوٹیم پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

موٹرسائیکل سوارملزمان فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلا ش جاری اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔

وزیراعلی ٰخیبر پختونخوا محمود خان نے  واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت شہداکے ورثا کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ  ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔ اس واقعے میں ملوث عناصر ہمارے بچوں کے دشمن ہیں۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں سال2021 کی دوسری 5 روزہ  انسداد پولیو مہم  جاری ہے۔ اس مہم میں 5 سال تک کی عمر کے 3 کروڑ 30 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

اس سے قبل12 جنوری2021 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے لتمبر میں انسداد پولیو ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

جولائی 2020 میں صوابی کے علاقے پرمولی میں پولیو ٹیم پر حملے میں 2 خاتون ورکر جاں بحق جبکہ ہوگئی تھیں۔

3دسمبر 2020 کو خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم کے ہمراہ ڈیوٹی دے کر واپس آنے والے پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

23 اپریل 2019 کو خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں نامعلوم افراد نے پولیو مہم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

24 اپریل 2019 کو خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں ہونے والے حملے میں ایک اور پولیس اہلکار کو قتل کردیا گیا تھا۔

25 اپریل 2019 کو بلوچستان میں پولیو کی ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک خاتون رضاکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگئی تھیں۔

18 دسمبر 2019 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں