سال2020-21کا اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا

فائل فوٹو


وزیرخزانہ شوکت ترین آج مالی سال2020-21 کا اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا۔ اقتصادی سروےمیں اہم اقتصادی اشاریوں اورکارکردگی کااحاطہ کیاجائے گا۔

حکومت نے تمام معاشی اہداف حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ رواں مالی سال میں شرح ترقی 2.1 کےبجائے 3.9 فیصدرہی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضوں میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اندرونی قرض 25 ہزار 552 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں 33فیصد کمی آئی ہے۔

مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ کا حجم 8 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔

سود کی مد میں ادائیگیوں کے لیے 3 ہزار 105 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ دفاع کے لیے 1330 ارب روپے اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 829 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

رواں مالی سال برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھا جائے گا۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترسیلات زر کا ہدف 31 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر ہو سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے اور سبسڈیز کی مد میں 501 ارب روپے مختص کرنے اور جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں