چین نے امریکی بل کو سرد جنگ والی ذہنیت قرار دے دیا

US CHINA

چین نے امریکی سینٹ میں منظورہ شدہ بل کو مسترد کر دیا، کہا کہ بل چین کے معاشی اور فوجی عزائم کے خلاف ہے۔

چینی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کا چین کو دشمن تصور کرنا قابل مذمت ہے۔ امریکا کس طرح ٹیکنالوجی میں ترقی کرتا ہے، یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے تاہم امریکا کی جانب سے چین کو دشمن تصور کرنا غلط ہے۔

ترجمان چینی دفتر خارجہ  ژاو لیجیان نے کہا کہ امریکی بل سرد جنگ والی ذہنیت اور نظریاتی تعصب سے بھرا ہوا ہے، امریکا کے لیے سب سے بڑٖا خطرہ دوسرے ممالک نہیں بلکہ وہ خود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا نئی سرد جنگ سے باز رہے، چین کا بائیڈن انتظامیہ کو انتباہ

بیان میں مزید کہا گیا کہ چین نے ہمیشہ پُرامن ترقی کا راستہ اختیار کیا اور اسی راستے پر گامزن رہے گا۔ چینی قانون سازاسی ہفتے امریکی پابندیوں پر حکمت عملی بنانے کے لیے خصوصی ملاقات کریں گے۔

گزشتہ روز ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی سینٹ نے190 ارب ڈالرکے پیکج کی منظوری دی تھی، بل 32 کے مقابلے میں 68 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:چین کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی سینٹ میں بل منظور

ٹیلی مواصلات کے آلات، امریکی پیداوار اور تحقیق میں اضافے کے لیے 54 بلین ڈالرز مختص کیے گئے۔ جس میں 2 بلین ڈالرز کی رقم ڈیجیٹل چپس کے لیے دی جائے گی، جس کی پیداوار امریکا میں بڑے پیمانے پر کم ہوئی ہے۔

بل پر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم 21 ویں صدی کو جیتنے کے مقابلے میں ہیں اوراب واپس نہیں جا سکتے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں