فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے والے شخص کو جیل ہوگئی

فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے والے شخص کو جیل ہوگئی

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو تھپڑ مارنے والے شخص کو 18 ماہ کی سزا سنائی گئی ہے تاہم وہ چار ماہ جیل میں گزارے گا۔

ڈیمیئن تاریل نامی اس شخص نے عدالت میں اپنا جرم قبول کیا ہے اور کہا کہ اس سے یہ حرکت اچانک جذبات میں سرزد ہوئی لیکن استغثیٰ نے کہا کہ یہ ’دانستہ طور پر کیا گیا تشدد تھا‘۔

28 سالہ ڈیمیئن تاریل چار ماہ جیل میں گزارے گا جبکہ اس کی باقی سزا معطل رہے گی۔

برطانوی آن لائن اخبار دی میل کے مطابق عدالت میں بیان دیتے ہوئے حملہ آور نے  کہا کہ وہ میکرون کی صدارت سے مایوس ہوگیا ہے اور پبلک مقام پر ان کا نظر آنا اسے ناگوار گزرا جس کی وجہ سے اس نے صدر کو تھپڑ مارا۔

مزید پڑھیں: فرانسیسی صدر کو تھپڑ مارنے والے شخص کی تفصیلات سامنے آ گئیں

استغاثہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ مجرم دائیں بازو یا انتہائی دائیں بازو کی تنظیموں کا رکن ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز جنوب مشرقی فرانس کے سرکاری دورے کے دوران تھپڑ مارا گیا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جس وقت صدر میکرون کو تھپڑ مارا گیا، اسی دوران اس شخص نے ’ڈاؤن ود میکرون ازم‘ (یعنی میکرون کا دور مردہ باد) کا نعرہ بھی لگایا تھا۔

واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ منگل کو صدر میکرون ویلانس شہر کے ایک علاقے میں موجود تھے جب ان کی جانب سے شہریوں کو روکنے کے لیے قائم ایک رکاوٹ کے قریب جانے پر یہ واقعہ پیش آیا۔

 


متعلقہ خبریں