وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بعض چیزیں سستی اور بعض مہنگی کرنے کا اعلان کردیا۔
بجٹ میں مقامی طورپر تیار ہونے والی 850 سی سی تک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر چھوٹ اور سیلز ٹیکس بھی 17 فیصد کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا جس کے بعد چھوٹی گاڑیاں سستی ہوں گی۔ حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا ہے۔
نئے بجٹ کے مطابق گاڑیوں اور یو پی ایس میں استعمال ہونے والی بیٹریاں مہنگی ہوں گی۔ درآمد شدہ چینی بھی مہنگی ہوجائے گی۔ باہر سے آنے والے موبائل فونز کی قیمت بھی بڑھے گی جبکہ مقامی موبائل فونز سستے ہوں گے۔
نئے بجٹ میں آم، کینو، سیب سمیت پھلوں کے جوس سستے ہوں گے۔ خوردنی تیل، گھی، فولاد، مرغی کا گوشت، کتابوں، رسالوں اور زرعی آلات بھی سستے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: بجٹ: سی پیک ترقیاتی منصوبوں کیلیے 87 بلین روپے مختص
اسی طرح موبائل فون میں کارڈ لوڈ کرنے پر زیادہ بیلنس ملے گا، لمبی فون کالز اب مہنگی پڑیں گی، تین منٹ سے زیادہ کال پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔ آئندہ انٹرنیٹ ڈیٹا بھی مہنگا جبکہ ایس ایم ایس پر بھی اضافی ٹیکس لگا دیا گیا۔ موبائل سروسز پر عائد ٹیکس 12.5 فیصد سے 10 فیصد کر دیا گیا۔
وفاقی حکومت نے غربت ختم کرنے کیلئے بڑا اعلان کردیا ہے۔ 40 سے 60 لاکھ گھرانوں کو پانچ لاکھ روپے تک بلاسود قرض ملے گا، کسانوں کو ہر فصل کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے تک بلاسود قرض ملے گا، زرعی مشینری کی مد میں دو لاکھ روپے تک بلاسود قرض ملے گا.
اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے 20 لاکھ روپے تک سستے قرض ملیں گے، ہر گھرانے کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی دی جائے گی.