قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے چھ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ


لاہور: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصورمیں عدلیہ مخالف تقاریر، ریلی اورنعرے بازی میں ملوث چھ ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے سائبرکرائم نے جمیل احمد خان اور ناصرمحمود خان سمیت چھ ملزمان کو خصوصی عدالت کے ایڈمن جج سجاد احمد کے سامنے پیش کیا۔

پراسیکیوٹرمنعم چوہدری نے اپنے دلائل میں ملزموں کے فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کا پہلے بھی پانچ دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا، اس دوران فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟، پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ان ملزمان کے علاوہ دیگر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

عدالت نے استدعا منظورکرتے ہوئے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔

اپریل میں قصور میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی جس میں عدلیہ مخالف تقاریر کی گئی تھیں اور معزز ججز کے خلاف نازیبا نعرے بھی لگائے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ریلی میں ن لیگی رکن قومی اسبملی وسیم اختر شیخ اور رکن پنجاب اسمبلی نعیم صفدر انصاری بھی شامل تھے اور ان کی جانب سے بھی عدلیہ کے لیے غیر مہذب زبان استعمال کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں