زلزلوں کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک


اسلام آباد: زلزلوں کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک قرار دیا جاتا ہے۔

پاکستان “انڈین پلیٹ” کی شمالی سرحد پرعین اس جگہ واقع  ہے جہاں یہ ”یوریشین پلیٹ” سے ملتی ہے۔ زمین کی تہوں میں موجود یہ پلیٹیں اکثر اپنی جگہ سے سرکتی ہیں۔ زلزلہ اس وقت آتا ہے جب یوریشین پلیٹ دھنستی اورانڈین پلیٹ آگے بڑھتی ہے۔ ماہرین کے مطابق زلزلوں کے لحاظ سے انڈین پلیٹ کا یہ علاقہ ہائی رسک زون کہلاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے فالٹ لائنز متحرک ہیں۔

ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک کے تمام علاقے زلزلوں کی زد میں رہتے ہیں۔

انڈین پلیٹ کی آخری شمالی سرحد پر کشمیراور گلگت بلتستان واقع ہیں جس کی وجہ سے یہ زلزلوں کے لیے پاکستان کے حساس ترین علاقوں میں شمار ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ کوئٹہ، چمن، لورالائی اور مستونگ کے شہر زیرِ زمین انڈین پلیٹ کے مغربی کنارے پر واقع ہیں جس کی وجہ سے یہ علاقے بھی ہائی رسک زون میں آتے ہیں۔

دوسری طرف اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم، چکوال اور کراچی سمیت سندھ کے بعض ساحلی علاقے خطرناک فالٹ لائن زون کی پٹی پرواقع ہیں۔

ملک میں صرف بالائی سندھ اور وسطی پنجاب کے علاقے فالٹ لائن سے قدرے ہٹ کر ہیں اور اس وجہ سے خطرے سے محفوظ تصور کیے جا تے ہیں۔

زلزلے کی صورت میں اگرمندرجہ ذیل احتیاطی تدابیراختیار کی جائیں تو جانی نقصان کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

زلزلہ آنے کی صورت میں:

  • فوری طور پرعمارت سے باہر نکل جانا چاہیے۔
  • ہنگامی صورتحال میں دروازے کی چوکھٹ یا سیڑھیوں کے نیچے پناہ لے لینی چاہیئے۔
  • ایسی جگہ کھڑے نہیں ہونا چاہیئے جہاں کسی چیز کے گرنے کا اندیشہ ہو۔
  • اگر آپ گھر سے باہر ہیں تو کسی ایسی جگہ رک جائیں جس کے قریب عمارت، درخت اوربجلی کی تاریں نہ ہوں۔
  • اگر گاڑی میں سفر کررہے ہیں تو اس کی رفتار کم کر دیں اور محفوظ جگہ پارک کرنے کی کوشش کریں۔
  • سب سے اہم بات یہ ہے کہ افراتفری کے بجائے پرسکون رہنے کی کوشش کریں۔

متعلقہ خبریں