جنگ اور مفاہمت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، وزیر خارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنگ اور مفاہمت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان افغانستان دو طرفہ مذاکرات کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کام کیا اور افغانستان کا مسئلہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ دوست ممالک سے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے کردار ادا کرتی ہے۔ جنگ اور مفاہمت ایک ساتھ نہیں چل سکتے جبکہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے خطے کے مسائل کا حل پاکستان کی مدد سے ممکن ہے اور پاکستان نے افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی افغانستان کے حکام کے بیان نے مایوس کیا ایسے بیانیات امن کی کوششوں کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوشش کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: جی سیون ممالک نے کورونا کے بجائے چین سے اعلان جنگ کردیا، مشاہد حسین

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور دنیا کا نظریہ اب تبدیل ہو چکا ہے۔ مسائل کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی مذاکرات واحد راستہ ہے اور آج افغانستان بدل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن سب کی خواہش ہے اور افغانستان میں امن خطے کے مستقبل کے لیے اہم ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی ہمیشہ کہا کہ افغانستان میں امن کا راستہ مذاکرات ہے۔ پاکستان، پرامن، خوشحال اور خودمختار افغانستان کا خواہاں ہے۔ افغانستان قیادت اور دیگر پاکستان پر اعتماد کریں اور ماضی بھول کر آگے بڑھیں۔


متعلقہ خبریں